اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سائنسدانوں نے ایک نیا بائیو جیل تیار کیا ہے جسے دل کے دورے سے ہونے والے نقصان کو دور کرنے کے لیے رگوں میں انجکشن لگایا جاسکتا ہے جب کہ یہ جیل مریض کے اندر داخل ہوتے ہی اپنی تاثیر دکھانا شروع کردیتا ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا، سان ڈیاگو کے محققین کی یہ ٹیم ایک دہائی سے زیادہ عرصے سے اس بایو میٹریل کو بنانے کی کوشش کر رہی ہے۔
سائنسدانوں نے 2012 میں ہائیڈروجیل کو بنایا اور پھر اسے خنزیروں پر آزمایا، جہاں دیکھا گیا کہ یہ مائع جسم میں داخل ہو کر ریشے دار جالی بنتا ہے۔ بعد میں، سائنسدانوں نے ایک جیل بنایا جو ہائیڈروجیل سے بڑے ذرات کو نکال کر اور بہاؤ کو کم کرنے کے لیے پانی شامل کرکے جسم میں داخل کیا جا سکتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں
کونسی عام عادت انسان کو دل کی بیماری اور فالج کا شکار بناتی ہے؟
جسم میں داخل ہونے کے بعد یہ جیل خلاء کو پر کرتا ہے اور خون کی شریانوں کی مرمت کے عمل کو تیز کرتا ہے۔اس ایجاد کا چوہوں اور خنزیر پر تجربہ کیا گیا جس میں کامیابی حاصل کی گئی۔ آزمائشوں میں، جیل نے دل کے نقصان کو ٹھیک کیا اور سوزش کو کم کیا، اور سائنسدان اب اگلے ایک سے دو سالوں میں انسانوں پر جیل کی جانچ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
مزید پڑھیں
اسٹرابیری کھانا دل کی صحت کیلئے کیسا ؟
یونیورسٹی میں بائیو انجینیئر کیرن کرسٹ مین نے کہا کہ محققین کی ٹیم کا خیال ہے کہ یہ جیل دل کے دورے کے بعد کچھ ٹشووں کو بچا کر اور دوبارہ بنا کر مریضوں کو فوری علاج فراہم کر سکتا ہے۔ ٹیم نے اپنے تحقیقی نتائج کو نیچر بائیو میڈیکل انجینئرنگ کے دسمبر 29 کے شمارے میں پیش کیا۔