اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)بھارت کی حکمران انتہا پسند ہندو جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے گھروں کو مسمار کرنا شروع کر دیا ہے۔
بھارت میں مسلمانوں کے خلاف عمومی طور پر اس طرح کی کارروائیاں کی جاتی رہی ہیں جہاں کئی بار ان کے مکانات گرائے جا چکے ہیں تاہم کشمیر میں یہ ایک نیا رجحان ہے۔
ایک جرمن نشریاتی ادارے کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کی انتظامیہ نے ضلع اننت ناگ کے علاقے پہلگام کے لوار گاؤں میں بلڈوزر کی مدد سے ایک منزلہ عمارت کو مسمار کر دیا۔ جس عمارت کو منہدم کیا گیا وہ مبینہ طور پر حزب المجاہدین کے کمانڈر امیر خان کا گھر تھا۔
مقامی میڈیا رپورٹس کے مطابق عامر خان کا اصل نام غلام نبی ہے جو اس وقت حزب المجاہدین کے ٹاپ آپریشنل کمانڈر ہیں۔
جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی بھارتی حکومت مقبوضہ خطے کے مسلم تشخص کو ختم کرنے پر تلی ہوئی ہے۔
میرواعظ نے کہا کہ انہیں خطہ کے مسلم تشخص کی سب سے بڑی نمائندہ علامت جامع مسجد سری نگر کے منبر سے زبردستی دور رکھا جا رہا ہے جو کہ انتہائی افسوسناک ہے۔
لیگل فورم فار کشمیر (LFK) نے اپنی ایک رپورٹ میں بھارت کے غیر قانونی طور پر مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر روشنی ڈالی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ سالوں کی طرح 2022 میں بھی مقبوضہ علاقے میں بے گناہ لوگوں کا خون بہایا اور انسانی حقوق کے محافظوں اور دیگر افراد کی بلا جواز گرفتاریاں جاری رہیں۔