اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکی ادارے برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے اپنی رپورٹ میں تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کے خلاف ‘توہین مذہب کے استعمال پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ 2022 میں پاکستان کی مختلف سیاسی جماعتوں نے اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف توہین مذہب کا استعمال کیا گیا
امریکن براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے مطابق عالمی مذہبی آزادی پر 2022 کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی آنے والی حکومت نے توہین مذہپب کے قانون کو سابق وزیر اعظم عمران خان کے خلاف بطور ہتھیار استعمال کیا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حکمران اتحاد ‘پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے بھی اپنی ایک ٹوئٹ میں سابق وزیراعظم عمران خان کو یہودی ایجنٹ قرار دیا تھا اور اپنی ملاقاتوں میں اس بات کو کئی بار دہرایا تھا۔
یہ بھی پڑھیں
پاکستان میں لوگوں کو پرامن احتجاج کا حق ملنا چاہیے ،امریکہ
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ نواز کے رہنما جاوید لطیف نے بھی ستمبر 2022 میں ایک پریس کانفرنس کے دوران عمران خان پر بطور وزیر اعظم اسلام کے بنیادی اصولوں پر حملہ کرنے کا الزام لگایا تھا۔امریکی رپورٹ میں پاکستان میں توہین مذہب کے کیسز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ توہین مذہب کارڈ ایک خطرناک کھیل ہے۔
مزید پڑھیں
عمران خان کی گرفتاری سے آگاہ،دنیا بھر میں قانون کی حکمرانی چاہتے ہیں،امریکہ
اس سے بچنا چاہیے۔ اس سے قبل جب سابق وزیراعظم عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا تو امریکی وزارت خارجہ کے ترجمان ویدانت پٹیل نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ کسی کو توہین مذہب کا الزام لگا کر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔