5
اردو ورلڈ کینیڈا ( بیورو رپورٹ )امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صحت ایک بار پھر بحث کا موضوع بن گئی ہے۔
تازہ تصاویر اور ویڈیوز میں ان کے بائیں ہاتھ پر گہرا نیلا اور جامنی نشان واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے، جو بالکل ویسا ہی ہے جیسا کچھ ماہ قبل ان کے دائیں ہاتھ پر نمایاں ہوا تھا۔یہ تازہ انکشاف اس وقت سامنے آیا جب ٹرمپ ورجینیا کے اپنے نیشنل گالف کلب میں سابق بیس بال اسٹار روجر کلیمنس اور ان کے بیٹے کے ہمراہ کھیل رہے تھے۔ انسٹاگرام پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں جیسے ہی کیمرہ ان پر زوم کرتا ہے، تو ان کے ہاتھ پر موجود یہ نمایاں دھبہ سب کو چونکا دیتا ہے۔وائٹ ہاؤس کی جانب سے ایک مرتبہ پھر مبہم وضاحت سامنے آئی ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ صدر روزانہ سینکڑوں لوگوں سے ہاتھ ملاتے ہیں، جس کے باعث خراشیں یا ہلکی چوٹ لگ سکتی ہے۔ تاہم مبصرین اور سوشل میڈیا صارفین اس وضاحت کو ناکافی قرار دے رہے ہیں اور اصرار کر رہے ہیں کہ معاملہ اس سے کہیں زیادہ سنگین ہے۔
یاد رہے کہ کچھ عرصہ قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ ٹرمپ کو رگوں کی کمزوری کی بیماری لاحق ہے، جو خون کی روانی کو متاثر کرتی ہے اور زیادہ تر عمر رسیدہ افراد کو نشانہ بناتی ہے۔ اسی مرض کے باعث جسم پر اکثر نیلے اور سیاہ نشانات نمودار ہو جاتے ہیں۔صورتحال اس وقت مزید ڈرامائی ہوگئی جب ان کے حالیہ دورہ الاسکا کے دوران کھینچی گئی تصاویر میں ان کی **سوجی ہوئی ٹانگیں اور بھاری ٹخنے سب کی توجہ کا مرکز بن گئے۔ روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ساتھ تصویر میں یہ فرق اور بھی نمایاں نظر آیاقریبی ذرائع کے مطابق، ٹرمپ اپنے ہاتھوں کے ان داغوں کو میک اپ سے چھپانے کی کوشش** کرتے رہے ہیں، لیکن اس بار کیمرے کی آنکھ نے وہ پردہ بھی ہٹا دیا۔
79 سالہ ٹرمپ تاحال اپنی صحت کے حوالے سے کوئی براہِ راست بیان دینے سے گریز کر رہے ہیں، جس سے قیاس آرائیاں اور افواہیں مزید شدت اختیار کر گئی ہیں۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صرف بڑھاپے میں جلد کی کمزوری کا نتیجہ ہے، جبکہ کچھ مبصرین اسے کسی زیادہ سنگین اور چھپی ہوئی بیماری کی علامت قرار دے رہے ہیں۔