اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)البرٹا کے وزیرِ تعلیم ڈی میٹریوس نیکولائیڈس نے منگل کی رات سوشل میڈیا پر ایک فہرست جاری کی، جس میں ایڈمنٹن کے 30 اور کیلگری کے 28 سرکاری اسکول شامل ہیں جہاں لائبریریوں میں "جنسی طور پر واضح” کتابیں پائی گئیں۔
وزیر کے مطابق شروع میں یہ فہرست شیئر نہیں کی گئی تھی لیکن اب شفافیت کے لیے عوام کے ساتھ شیئر کرنا ضروری سمجھا گیا۔ یہ اسکول ایڈمنٹن پبلک اسکولز (EPSB) اور کیلگری بورڈ آف ایجوکیشن (CBE) کے تحت آتے ہیں۔
ان کتابوں میں امریکی مصنفہ ایلیسن بیکڈیل کی یادداشت پر مبنی گرافک ناول Fun Home بھی شامل ہے، جس میں جنسی رجحانات، صنفی کردار اور خودکشی جیسے موضوعات بیان کیے گئے ہیں۔ کچھ طلبہ نے کہا کہ یہ کتابیں کم عمر بچوں کے لیے نامناسب ہیں، جبکہ کچھ طلبہ کا خیال ہے کہ حکومت کو اس میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے اور یہ فیصلہ اساتذہ اور لائبریرین پر چھوڑ دینا چاہیے۔
حکومتی اقدام
وزیرِاعلیٰ البرٹا ڈینیئل اسمتھ نے اعلان کیا ہے کہ حکومت نئے سرے سے ایک حکم نامہ تیار کر رہی ہے، تاکہ صرف ان کتابوں پر پابندی لگائی جائے جن میں جنسی مناظر کی تصویریں موجود ہوں۔ پہلے حکم نامے میں تصاویر کے ساتھ ساتھ تحریری اور آڈیو مواد بھی شامل تھا، جس کی وجہ سے 200 سے زائد مشہور کتابیں عارضی طور پر لائبریریوں سے ہٹا دی گئی تھیں، جن میں:
مارگریٹ ایٹ ووڈ کی The Handmaid’s Tale
مایا اینجلو کی I Know Why the Caged Bird Sings
جارج آرویل کی 1984
ایف۔ اسکاٹ فٹزجیرالڈ کی The Great Gatsby
ردعمل
-
والدین کے گروپ "Parents for Choice in Education” نے حکومت کے اس اقدام کو سراہا ہے اور کہا کہ اسکولوں میں ایسی کتابیں بچوں کی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں۔
-
جبکہ Canadian School Libraries نے مطالبہ کیا ہے کہ یہ عمل فوراً بند ہونا چاہیے اور فیصلہ سازی ماہر لائبریرین پر چھوڑ دی جانی چاہیے، نہ کہ سیاست دانوں پر۔
موجودہ صورتِ حال
ایڈمنٹن اور کیلگری کے اسکول بورڈز کا کہنا ہے کہ یہ کتابیں مئی میں ہی ہٹا دی گئی تھیں اور فی الحال لائبریریوں میں دستیاب نہیں ہیں۔ مزید ہدایات کے لیے کام روک دیا گیا ہے۔
See below a breakdown of the books in question by school board and grade. Note that this is only two school boards out of the many in the province pic.twitter.com/VeNjhjmVjX
— Demetrios Nicolaides 🇨🇦 🇨🇾 (@demetriosnAB) September 3, 2025