اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) لندن میں چاقو سے قتل کے واقعے کے بعد شروع ہونے والے ہنگاموں کے سلسلے میں گرفتار افراد کے خلاف تیز رفتار ٹرائل اور سزاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔برطانیہ کی ایک عدالت نے پرتشدد مظاہروں کے دوران مسجد کے بارے میں نفرت انگیز سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر 53 سالہ خاتون کو 15 ماہ قید کی سزا سنادی۔جولی ساوینی نامی خاتون نے کہا کہ اس نے غصے میں پوسٹ کیا، خوف پھیلانے کے لیے نہیں۔ میں تسلیم کر تی ہوں کہ مجھے ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا اور میں اپنی پوسٹ کو حذف کر دوں گی ۔برطانوی عدالتوں میں 26 سالہ کونور وائٹلی اور 49 سالہ ٹریور لائیڈ کو بھی نسل پرستی اور پرتشدد ہجوم کو اکسانے کے الزام میں تین تین سال قید کی سزا سنائی گئی۔60 سالہ گلین گیسٹ کو ساؤتھ یارکشائر میں ایک پولیس اہلکار کو گھسیٹنے کے جرم میں دو سال آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔34 سالہ ڈومینک کیپلڈی کو برسٹل میں ہنگامہ آرائی کے الزام میں 34 ماہ قید کی سزا سنائی گئی، ان سبھی کو 3 اگست کو برطانیہ بھر میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں میں ملوث ہونے پر سزا کا سامنا ہے۔
119