میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ حجابی مجسمہ دنیا کا پہلا مجسمہ ہے جس نے حجاب پہننے والی مسلم خواتین کی عزت افزائی کی ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ مجسمہ سٹیل سے بنا ہے اور اسے آرٹسٹ لیوک پیری نے ڈیزائن کیا ہے۔ یہ مجسمہ 5 میٹر اونچا اور ایک ٹن وزنی ہے۔ مجسمے پر ایک جملہ بھی لکھا ہوا ہے جس میں لکھا ہے کہ ‘یہ عورت کا حق ہے کہ وہ جو بھی پہننا چاہے اس کا احترام کیا جائے۔
مجسمہ ساز اور آرٹسٹ لیوک پیری نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ‘دی پاور آف حجاب ایک ایسا مجسمہ ہے جو اسلامی عقیدے کے مطابق حجاب پہننے والی خواتین کی نمائندگی کرتا ہے اور یہ اس لیے بھی اہم ہے کہ یہ ہماری کمیونٹی کا ایک کم نمائندہ لیکن اہم طبقہ ہے۔انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ مجسمہ مسلم خواتین کے ساتھ مل کر بنایا ہے۔لیوک نے اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مجسمہ تنازعہ کا باعث بن سکتا ہے لیکن برطانیہ میں رہنے والے لوگوں کی نمائندگی کرنا بھی ضروری ہے۔