برطانیہ کی معیشت اہم موڑ پر،بینک آف انگلینڈ کی شرح سود میں کمی کا امکان

اردو ورلڈ کینیڈا ) ویب نیوز )بینک آف انگلینڈ نے آئندہ مالی پالیسی اجلاس میں شرح سود میں 0.25 فیصد کمی کا عندیہ دیا ہے۔

جس سے موجودہ 4.25 فیصد بیس ریٹ گھٹ کر 4 فیصد پر آ سکتا ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں زیر غور آیا ہے جب برطانیہ کو مہنگائی کی رفتار میں سست روی اور بے روزگاری میں خطرناک اضافے جیسے دوہرے چیلنجز کا سامنا ہے۔ بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) میں اس حوالے سے آرا تقسیم ہیں۔ کچھ ارکان شرح سود کو موجودہ سطح پر برقرار رکھنے کے حامی ہیں تاکہ افراطِ زر کو مزید قابو میں رکھا جا سکے، جبکہ دیگر ارکان معاشی جمود کو توڑنے کے لیے شرح میں 0.5 فیصد تک کی بڑی کمی کی حمایت کر رہے ہیں۔
جون 2025 کے تازہ اعدادوشمار کے مطابق، برطانیہ میں افراطِ زر کی شرح 3.6 فیصد رہی، جو بینک کے مقرر کردہ 2 فیصد ہدف سے اب بھی بلند ہے، تاہم گزشتہ برسوں کی نسبت اس میں نمایاں کمی آئی ہے۔ دوسری طرف، بے روزگاری کی شرح بڑھ کر 4.7 فیصد پر پہنچ چکی ہے، جو گزشتہ چار برسوں کی بلند ترین سطح ہے۔ یہ صورتحال اس خدشے کو جنم دے رہی ہے کہ اگر مالیاتی پالیسی سخت رکھی گئی تو روزگار کے مزید مواقع ختم ہو سکتے ہیں اور معیشت جمود کا شکار ہو سکتی ہے۔
شرح سود میں ممکنہ کمی سے گھریلو صارفین کو مارگیج اور قرضوں کی ادائیگی میں کچھ ریلیف ملنے کی امید ہے، جبکہ کاروباری طبقے کے لیے سرمایہ کاری کے دروازے کھل سکتے ہیں۔ تاہم، اس کے ساتھ ساتھ ریٹائرڈ افراد، جو اپنی آمدنی کا انحصار بچتوں پر کرتے ہیں، ان کے لیے یہ فیصلہ منفی اثرات لا سکتا ہے۔ بینکنگ سیکٹر بھی قرضوں پر کم منافع کے باعث دباؤ کا شکار ہو سکتا ہے، اگرچہ ڈیفالٹ کی شرح میں کمی متوقع ہے۔
بین الاقوامی سطح پر بھی اس فیصلے کے اثرات کا دائرہ وسیع ہو سکتا ہے۔ اگر بینک آف انگلینڈ واقعی شرح سود میں کمی کرتا ہے، تو پاؤنڈ اسٹرلنگ پر دباؤ پڑ سکتا ہے، اور سرمایہ کار دیگر مضبوط کرنسیوں یا مارکیٹوں کی جانب رخ کر سکتے ہیں۔بینک آف انگلینڈ کے اس ممکنہ اقدام کو ایک متوازن چال کے طور پر دیکھا جا رہا ہے—ایسا فیصلہ جو نہ صرف افراطِ زر پر قابو پانے میں معاون ہو سکتا ہے، بلکہ معاشی سرگرمیوں کو بھی دوبارہ متحرک کر سکتا ہے۔ تاہم، اس کے حتمی اثرات کا انحصار نہ صرف بینک کے اگلے قدم پر ہوگا، بلکہ عالمی مالیاتی رجحانات، صارفین کے اعتماد اور سیاسی استحکام پر بھی ہوگا۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔