وزیر خزانہ کرسٹیا فری لینڈ نے منگل کو ہاؤس آف کامنز میں اپنا مالیاتی اپ ڈیٹ پیش کیا۔ انہوں نے اس بارے میں بھی بات کی کہ کس طرح افراط زر اور سست معیشت وفاقی بجٹ پر وزن ڈال رہی ہے۔فری لینڈ نے کہا کہ وہ خسارے کو مجموعی گھریلو پیداوار (جی ڈی پی) کے ایک فیصد سے نیچے رکھیں گے۔ لبرلز موسم بہار میں پیش کیے گئے اپنے بجٹ میں موجودہ مالی سال کے خسارے کو تخمینوں سے کم رکھنا چاہتے ہیں، اور 2024-25 میں جی ڈی پی کے مقابلے میں خسارے کو بھی کم کرنا چاہتے ہیں۔
یہ بھی خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ نئی مالیاتی اپ ڈیٹ اس لیے آئی ہے کہ ایک طرف وفاقی انتخابات میں دو سال باقی ہیں اور دوسری طرف اس وقت ہوا کا رخ کنزرویٹو کی طرف ہے۔ منگل کو ہاؤس آف کامنز میں اپنی تقریر میں، فری لینڈ نے کہا کہ وعدوں پر پورا اترنے والے کینیڈا کی تعمیر اگلے دو سالوں اور اس کے بعد کے لیے ہمارا بنیادی ہدف ہو گا۔ یہ ہمارے لیے مشکل وقت ہے لیکن ہم مل کر اس سے نکلیں گے۔
ہاؤسنگ کے معاملے میں وفاقی حکومت ڈیولپرز کو کم لاگت کے قرضوں کے لیے 15 ارب ڈالر اور سستی رہائش کے لیے ایک ارب ڈالر مختص کرے گی۔ رینٹل ڈیولپمنٹس سے جی ایس ٹی چارجز کو ہٹا دیا جائے گا اور کوآپ رینٹل ہاؤسنگ کو شامل کیا جائے گا۔
اس دوران فری لینڈ نے کہا کہ اگلے پانچ سالوں میں 20.8 بلین ڈالر نئے اخراجات کیے جائیں گے۔ یہ مکانات کی فراہمی کی حوصلہ افزائی کے لیے نئے اصول اپنائے گا جس میں رینٹل یونٹس اور سستی رہائش شامل ہے۔ لیکن زیادہ تر نئے اخراجات ان پالیسیوں اور پروگراموں سے متعلق ہوں گے جن کا اعلان وفاقی حکومت پہلے ہی اپنے موسم خزاں کے اقتصادی بیان میں کر چکی ہے۔ ان میں الیکٹرک گاڑیوں کے بیٹری پلانٹس کے لیے کئی بلین ڈالر بھی شامل ہیں۔
152