اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)این ڈی پی کے اراکین پارلیمنٹ نے جمعرات کو ہاؤس آف کامنز میں ایک تحریک پیش کی جس میں مطالبہ کیا گیا کہ رہائشی اسکولوں میں ہونے والے مظالم کو نسل کشی کے طور پر درجہ بند کیا جائے۔ تمام اراکین پارلیمنٹ نے متفقہ طور پر اس تحریک کے حق میں ووٹ دیا۔
یہ تحریک ونی پیگ سینٹر کی نمائندگی کرنے والی این ڈی پی ایم پی لیہ گزان نے پیش کی تھی۔ یہ تجویز گزشتہ سال بھی غزان کی جانب سے پیش کی گئی تھی لیکن اس وقت اس معاملے پر کوئی اتفاق رائے نہیں ہوسکا تھا۔قابل غور ہے کہ 150,000 سے زیادہ فرسٹ نیشنز، Métis اور Inuit بچوں کو ان رہائشی اسکولوں میں جانے پر مجبور کیا گیا تھا۔ایک صدی سے زائد عرصے سے ان اسکولوں کو وفاقی حکومت کی طرف سے مالی اعانت فراہم کی گئی تھی اور مختلف گرجا گھروں کے ذریعے چلائے جاتے تھے۔ کینیڈا میں زیادہ تر رہائشی اسکول کیتھولک چرچ چلاتے تھے۔
ہزاروں دیسی بالغ افراد جنہیں ان اسکولوں میں بھیجا گیا تھا جب وہ جوان تھے، ان اسکولوں میں بچوں کے ساتھ جنسی زیادتی اور جذباتی ٹوٹ پھوٹ کا ذکر کرتے ہوئے نہ صرف یہ کہ مقامی بچوں کو نظر انداز کیا گیا بلکہ غذائیت کا شکار بھی تھے۔ نیشنل سینٹر فار ٹروتھ اینڈ ری کنسلی ایشن کی جانب سے ان رہائشی اسکولوں میں جاں بحق ہونے والے طلبہ کے لیے ایک یادگاری رجسٹر بھی قائم کیا گیا ہے، جس کے مطابق یہاں جاں بحق ہونے والے طلبہ کی تعداد 4,120 تک پہنچ گئی ہے۔
64