اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کی وزیر خارجہ میلانیا جولی کا کہنا ہے کہ کینیڈا یوکرین کو روس کے خلاف نیٹو کے فراہم کردہ ہتھیار استعمال کرنے کی اجازت دینے کی پالیسی کی حمایت کرے گا۔ "ہمیں یقین ہے کہ ہمیں اس سوال کو دیکھنے کی ضرورت ہے،” جولی نے بدھ کے روز سٹاک ہوم، سویڈن میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ روس کے پاس ہر سہولت موجود ہے اور اس لیے ہمیں اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ جب یوکرین کے دفاع کی بات ہو تو ہمیں ان کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے۔‘‘ یوکرین نے بارہا روسی سرزمین کے اندر نیٹو ممالک کی طرف سے عطیہ کیے گئے ہتھیاروں کو استعمال کرنے کی اجازت طلب کی ہے، خاص طور پر اس لیے کہ یوکرین کے پاس ہتھیاروں کی کمی ہے اور اسے روس کے بار بار حملوں کا سامنا ہے۔
امریکہ اور جرمنی نے مختلف مقامات پر کشیدگی میں اضافے کے خطرے کے بارے میں خبردار کیا ہے، کیونکہ وہ روس کے ساتھ براہ راست جنگ سے گریز کرنا چاہتے ہیں۔
جولی نے کہا کہ یہ مسئلہ اس ہفتے یورپی وزرائے خارجہ کے درمیان "ہماری بات چیت کے مرکز میں” ہو گا، جو اس جولائی میں واشنگٹن ڈی سی میں نیٹو کے سربراہی اجلاس کی تیاری کر رہے ہیں۔ پیر کے روز، نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز سٹولٹنبرگ نے کہا کہ اراکین کو یوکرین پر سے پابندیاں ہٹانی چاہئیں کیونکہ یہ "اپنے دفاع کا حق استعمال کر سکتا ہے۔” جمعرات کو، ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا کہ تین امریکی حکام نے کہا کہ صدر جو بائیڈن نے یوکرین کو اجازت دی تھی کہ وہ روس کے اندر حملہ کرنے کے لیے امریکی ہتھیاروں کا استعمال کرے، جو کہ بھاری حملے کی زد میں آنے والا ایک بڑا شہر تھا۔
جولی نے کہا کہ کینیڈا پر کوئی پابندی نہیں ہے کہ یوکرین اپنے بھیجے گئے ہتھیاروں کو کس طرح استعمال کرتا ہے۔
110