اردوورلڈکینیڈا(ویب نیوز)کینیڈا نے آج سے امریکی مصنوعات پر عائد تقریباً 60 ارب ڈالر مالیت کے زیادہ تر جوابی ٹیرف ختم کر دیے ہیں۔
اُوٹاوا نے یہ اقدام اُس وقت اٹھایا تھا جب امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حکومت نے کینیڈین مصنوعات پر سخت ٹیرف لگا کر تجارتی جنگ چھیڑ دی تھی۔
تاہم بعد میں ٹرمپ نے ان ٹیرف میں نرمی کر دی اور انہیں صرف اُن اشیاء تک محدود کر دیا جو کینیڈا، امریکا اور میکسیکو کے آزاد تجارتی معاہدے (CUSMA) کے تحت شامل نہیں تھیں۔
22 اگست کو کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے اعلان کیا تھا کہ کینیڈا بھی اسی کے مطابق ردعمل دے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ جوابی ٹیرف مذاکرات میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔
اس کے باوجود کچھ امریکی اشیاء جیسے اسٹیل اور ایلومینیم پر کینیڈا کے جوابی ٹیرف برقرار رہیں گے، تاکہ امریکا کی جانب سے ان مصنوعات پر لگائے گئے بھاری ٹیرف کا مقابلہ کیا جا سکے۔
گزشتہ ہفتے اپنے امریکی ہم منصب سے ملاقات کے بعد کینیڈا-امریکا تجارت کے وزیر ڈومینک لی بلانک نے کہا کہ تجارتی معاہدے پر پیش رفت ہو رہی ہے، لیکن ابھی کسی معاہدے کے قریب نہیں پہنچے۔