اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )کینیڈا کی خفیہ ایجنسیوں کے دعویٰ کے بعد کہ ہندوستانی حکومت بی سی میں ایک سکھ رہنما کے قتل میں ملوث تھی، کینیڈا نے ایک ہندوستانی سفارت کار کو ملک بدر کر دیا۔
وزیر خارجہ میلینی جولی نے اس بھارتی سفارت کار کی شناخت کینیڈا میں بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سربراہ کے طور پر کی۔
جولی نے پیر کو اس خبر کی تصدیق کی۔ اس سے کچھ دیر قبل وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے اعلان کیا تھا کہ کینیڈا کی خفیہ ایجنسیوں کے پاس اس بات کے پختہ ثبوت ہیں کہ مشہور سکھ رہنما ہردیپ سنگھ ننھار کے قتل کے پیچھے بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کا ہاتھ ہے۔
جولی نے کہا کہ جب سے یہ معاملہ ہمارے سامنے لایا گیا ہے، ہم تین اصولوں پر کام کر رہے ہیں: پہلا: ہمیں سچ کو سامنے لانا ہے، دوسرا: ہم ہمیشہ کینیڈینوں کا تحفظ کریں گے اور تیسرا: ہم کینیڈا کی خودمختاری کا تحفظ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے یہ پیغام اپنے ہم منصب بھارتی اہلکار کو بھی دیا ہے اور اس امید کا اظہار کیا ہے کہ بھارت اس معاملے کی تہہ تک پہنچنے میں ان کی بھرپور مدد کرے گا۔
قابل ذکر ہے کہ 18 جون کو نجھار کو گرو نانک سکھ گوردوارے کے باہر گولی ماری گئی تھی اور وہ موقع پر ہی دم توڑ گئے تھے۔