اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا کے شہر ہنٹس وِل میں مہاتما گاندھی کا مجسمہ نصب کرنے کا فیصلہ شدید عوامی ردِعمل کے بعد واپس لے لیا گیا ہے۔
ٹاؤن کونسل نے خصوصی اجلاس میں متفقہ طور پر اس فیصلے کو منسوخ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوامی مشاورت کے بغیر کیا گیا یہ اقدام مقامی باشندوں کے اعتماد کو مجروح کرنے کا باعث بنا۔یہ مجسمہ قونصلیٹ جنرل آف انڈیا کی جانب سے بطور تحفہ پیش کیا گیا تھا، جو 2024 میں کھلنے والے ایک مندر کے افتتاح کے موقع پر ہنٹس وِل کو دیا گیا۔ بعد ازاں نومبر میں ٹاؤن کونسل نے اس مجسمے کو شہر کے سوک سینٹر میں نصب کرنے کی منظوری دی تھی، تاہم اس فیصلے کے سامنے آتے ہی شہریوں کی جانب سے سوشل میڈیا اور کونسلرز کو براہِ راست رابطوں کے ذریعے احتجاج شروع ہو گیا۔
عوامی خدشات اور مشاورت کی کمی
احتجاج کرنے والے رہائشیوں کا مؤقف تھا کہ مجسمے کی تنصیب سے قبل عوامی سطح پر کوئی مشاورت نہیں کی گئی، جبکہ مستقبل میں اس کی دیکھ بھال، سیکیورٹی اور ممکنہ اخراجات کے حوالے سے بھی کوئی واضح منصوبہ پیش نہیں کیا گیا۔ کئی شہریوں نے اس فیصلے کو “یکطرفہ” قرار دیتے ہوئے کونسل سے نظرِ ثانی کا مطالبہ کیا۔
کونسل کی وضاحت اور معذرت
میئر نینسی الکوک نے کہا کہ ٹاؤن کونسل نے رہائشیوں کے خدشات کا تفصیلی جائزہ لینے کے بعد یہ فیصلہ واپس لینے کا قدم اٹھایا ہے۔ ان کے مطابق خصوصی اجلاس میں تمام کونسل ممبران نے اس بات پر اتفاق کیا کہ نیت اگرچہ مثبت تھی، مگر طریقۂ کار درست نہیں تھا۔اجلاس کے دوران متعدد کونسلرز نے اعتراف کیا کہ اس عمل میں غلطی ہوئی اور بعض نے کھلے عام مکینوں سے معذرت بھی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر میں ثقافتی تنوع کا احترام ضروری ہے، مگر ایسے فیصلے عوامی رائے اور شفاف مشاورت کے بغیر نہیں کیے جا سکتے۔
اعتماد کی بحالی کا وعدہ
ٹاؤن کونسل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ آئندہ اس نوعیت کے فیصلوں میں عوامی رائے کو اولین ترجیح دی جائے گی اور شہریوں کے اعتماد کی بحالی کے لیے کھلا اور شفاف عمل اپنایا جائے گا۔ کونسل کا کہنا ہے کہ ہنٹس وِل ایک متنوع کمیونٹی ہے اور تمام ثقافتوں کے احترام کے ساتھ ساتھ مقامی آبادی کے جذبات اور خدشات کو بھی برابر اہمیت دی جائے گی۔یہ معاملہ کینیڈا میں مقامی حکومتوں کے لیے ایک مثال بن گیا ہے کہ ثقافتی اور علامتی فیصلوں میں عوامی مشاورت کس قدر اہم کردار ادا کرتی ہے۔