اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)22 مئی 2025 کو، کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے تصدیق کی کہ ان کی حکومت امریکہ کے ساتھ "گولڈن ڈوم” میزائل ڈیفنس سسٹم میں شمولیت کے حوالے سے اعلیٰ سطحی مذاکرات کر رہی ہے۔ یہ نظام امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پیش کیا گیا ہے اور اس کا مقصد جدید میزائل خطرات، بشمول ہائپر سونک اور خلا سے داغے جانے والے میزائلوں، سے دفاع کرنا ہے۔
"گولڈن ڈوم” ایک کثیر سطحی دفاعی نظام ہے جس کی تخمینہ لاگت $175 ارب ہے۔ یہ نظام زمینی اور خلائی دونوں سطحوں پر میزائلوں کا پتہ لگانے اور انہیں تباہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کا مقصد میزائل حملوں کے چاروں مراحل—پیشگی، لانچ، درمیانی پرواز، اور نزول—میں مداخلت کرنا ہے۔ یہ منصوبہ 2029 تک مکمل طور پر فعال ہونے کی توقع ہے ۔
وزیراعظم کارنی نے کہا کہ کینیڈا اس منصوبے میں شمولیت پر غور کر رہا ہے تاکہ کینیڈین شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ فیصلہ فوجی نوعیت کا ہے اور اس پر روایتی مذاکرات نہیں کیے جاتے ۔ اگرچہ کینیڈا کی مالی شراکت کی تفصیلات ابھی واضح نہیں ہیں، لیکن ابتدائی اندازوں کے مطابق اس میں شمولیت کی لاگت اربوں ڈالر ہو سکتی ہے ۔
کینیڈا اور امریکہ پہلے ہی NORAD (North American Aerospace Defense Command) کے تحت فضائی دفاع میں شراکت دار ہیں۔ "گولڈن ڈوم” میں شمولیت اس موجودہ تعاون کو مزید مضبوط کرے گی، خاص طور پر خلا سے داغے جانے والے میزائلوں کے خطرات کے پیش نظر ۔
دفاعی ماہرین نے اس منصوبے کی ٹیکنالوجی اور لاگت کے حوالے سے خدشات کا اظہار کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکہ کے وسیع رقبے اور مختلف میزائل خطرات کے پیش نظر اس نظام کو مکمل طور پر فعال کرنا ایک بڑا چیلنج ہوگا ۔
یہ مذاکرات کینیڈا اور امریکہ کے درمیان دفاعی تعاون کو نئی سطح پر لے جا سکتے ہیں، لیکن اس میں شمولیت کے فیصلے سے قبل کئی اہم پہلوؤں پر غور کرنا ضروری ہوگا۔