اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)نئے اعداد و شمار کے مطابق کینیڈا کی شرح پیدائش سب سے کم شرح پیدائش والے ممالک کی صف میں شامل ہو گئی ہے۔
بدھ کو جاری کردہ تازہ ترین شماریات کینیڈا کے اعداد و شمار کے مطابق کینیڈا کی اوسط شرح پیدائش 2023 میں 1.26 بچے فی عورت تھی، جو کہ 1961 کے بعد سے مسلسل اعداد و شمار جمع کیے جانے کے بعد سب سے کم سطح ہے۔ یہ ریکارڈ کم شرح پیدائش ملک کی تمام 13 ریاستوں میں سے 10 میں ریکارڈ کی گئی ہے۔ زرخیزی کی شرح اس بات کا اندازہ ہے کہ اوسطاً ایک عورت اپنے تولیدی سالوں کے دوران کتنے بچے پیدا کر سکتی ہے۔ 2022 میں شرح پیدائش بھی 1.33 تھی جو اس وقت ریکارڈ کم تھی۔ لیکن اب 2023 میں یہ ریکارڈ ایک بار پھر ٹوٹ گیا ہے۔
مجموعی طور پر، 2023 میں کینیڈا میں 351,477 بچے پیدا ہوئے، جو کہ 2022 کے اعداد و شمار کے برابر ہے۔ نئے زرخیزی کے اعداد و شمار کے ساتھ، کینیڈا اب ان ممالک کی صف میں شامل ہو گیا ہے جن کی شرح افزائش 1.3 یا اس سے کم ہے۔ اس زمرے میں جنوبی کوریا، سپین، اٹلی اور جاپان بھی شامل ہیں۔ جنوری میں جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، کینیڈا، دیگر ممالک کی طرح، ایک "فرٹیلیٹی وبائی رولر کوسٹر” سے گزر رہا ہے جہاں بہت سے خاندان بچے پیدا کرنے کے فیصلے پر دوبارہ غور کر رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق کوویڈ 19 وبائی مرض کے دوران معاشی اور سماجی حالات میں بہت سی تبدیلیاں آئی ہیں جس کی وجہ سے کچھ لوگوں نے اپنے بچوں کو جنم دینے کا فیصلہ موخر کر دیا ہے۔
ماہرین کا یہ بھی ماننا ہے کہ کینیڈا کی گرتی ہوئی شرح پیدائش کے پیچھے طویل مدتی معاشی عدم استحکام، بڑھتی ہوئی مہنگائی، بدلتے ہوئے طرز زندگی اور روزگار کے فیصلے اہم عوامل ہیں۔
اس معاملے پر کنگز یونیورسٹی کالج کے ڈیموگرافر ڈان کیر نے کہا، “آج کے اخراجات میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا ہے۔ کینیڈا میں بلند افراط زر نے چیزوں کو بہت مشکل بنا دیا ہے۔ بہت سے جوڑے اپنی تنخواہوں اور اخراجات کو دیکھتے ہوئے کہتے ہیں کہ ‘شاید بچے پیدا کرنے کا یہ صحیح وقت نہیں ہے۔
Statcan کے اعدادوشمار یہ بھی بتاتے ہیں کہ گزشتہ تین دہائیوں کے دوران قبل از وقت پیدائش کی شرح میں اضافہ ہوا ہے۔ 2023 میں، شرح 8.3 فیصد رہی، جو پچھلے 50 سالوں میں سب سے زیادہ ہے۔ قبل از وقت پیدائش اس وقت ہوتی ہے جب بچہ 37 ہفتوں سے پہلے پیدا ہوتا ہے۔ اس سے بچوں میں بیماری، ہسپتال میں داخل ہونے اور موت کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ رپورٹ کے مطابق قبل از وقت پیدائش کی بڑھتی ہوئی شرح بڑی عمر کی ماؤں کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے ہو سکتی ہے کیونکہ عمر کے ساتھ قبل از وقت پیدائش کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔ پچھلے سال 35 سال یا اس سے زیادہ عمر کی ماؤں کی تعداد 26.5 فیصد تھی جو کہ 1993 میں صرف 10.7 فیصد تھی۔
174