اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ارکان پارلیمنٹ پیر سے ہاؤس آف کامنز میں واپس آئیں گے۔ مہنگائی اور مکانات کی قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کے باعث لبرلز کی گرتی ہوئی ساکھ کو دیکھتے ہوئے اب وفاقی حکومت اس طرف بھرپور توجہ دے رہی ہے اور حکومت کی جانب سے نئے اقدامات کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
کنزرویٹو جو اس وقت عوام میں مقبولیت حاصل کر رہے ہیں، پورے اعتماد کے ساتھ پارلیمنٹ میں قدم رکھیں گے، جب کہ لبرلز کے اپنے آٹھ سالہ دور حکومت میں کبھی اتنی بری صورتحال نہیں رہی۔ حکومت اب سستی کو اٹھانے کی کوشش کر رہی ہے۔دریں اثنا، ہفتہ کو نائب وزیر اعظم کرسٹیا فری لینڈ نے بھی اعتراف کیا کہ حکومت اس وقت دباؤ میں ہے۔
مونٹریال میں پروگریسو انٹرنیشنل لیڈرز سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے، فری لینڈ نے کہا کہ اگرچہ وبائی امراض سے کینیڈا کو پہنچنے والے معاشی نقصان کا ازالہ کرنا بہت ضروری ہے، لیکن ایسا کرنے کی ہماری کوششیں اس وقت تک بے معنی ہیں جب تک کہ ہم مہنگائی کے اس دور میں کینیڈین خاندانوں کی حمایت جاری نہیں رکھیں گے۔ کھانا بھی فراہم کرنے سے قاصر۔
تازہ ترین پولز میں منہ کی کھانی کے بعد لبرلز کو اب خوراک کی قیمتوں میں کمی کرنا یاد آ گیا ہے۔ اب جبکہ پیر کو پارلیمنٹ کی کارروائی شروع ہونے جا رہی ہے، ایسی صورت حال میں وزیر صنعت فرانکوئس فلپ شیمپین کینیڈا کی سب سے بڑی گروسری چینز کے سی ای اوز سے ملاقات کریں گے اور ان سے تھینکس گیونگ کے ذریعے اشیائے خوردونوش کی قیمتیں کم کرنے کو کہیں گے۔ گزشتہ ہفتے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی زور دے کر کہا تھا کہ اگر بڑے خوردہ فروشوں نے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں کمی نہیں کی تو حکومت خود کارروائی کرنے پر مجبور ہو گی۔