اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)وفاقی حکومت 2026 سے پہلے کینیڈا امریکہ میکسیکو معاہدے (CUSMA) پر دوبارہ گفت و شنید کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان الفاظ کا اظہار کینیڈا کی داخلی تجارت کی وزیر انیتا آنند نے کیا۔
انہوں نے کہا کہ جب بھی ٹرمپ انتظامیہ ان سے کہے گی وہ بات کرنے کو تیار ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ کامیاب تجارتی تعلقات برسوں کے دوران طے پانے والے معاہدوں پر مبنی ہے، اور دونوں ممالک کے درمیان اس آزاد تجارتی معاہدے پر دوبارہ گفت و شنید ان کے ایجنڈے کی اہم ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔ دریں اثنا، مبینہ غیر منصفانہ تجارتی طریقوں کا ایک مطالعہ، جو ٹرمپ کی "امریکہ فرسٹ ٹریڈ پالیسی” کا حصہ ہے، بھی جاری ہے اور 1 اپریل کو شیڈول ہے۔ جمعرات کو، ٹرمپ نے اپنی ٹیم کو امریکی درآمدات پر ڈیوٹی لگانے والے ہر ملک پر محصولات عائد کرنے کی منصوبہ بندی کے ساتھ اپنی عالمی تجارتی جنگ کو بڑھایا۔ یہ واضح نہیں ہے کہ اس تازہ ترین اقدام سے کینیڈا کی سپلائی کے زیر انتظام صنعتوں جیسے ڈیری مارکیٹ پر کیا اثر پڑے گا۔ کئی سالوں سے، ٹرمپ سمیت امریکیوں نے کینیڈین مارکیٹ تک رسائی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے، حالانکہ کینیڈا نے اپنے معاہدے کے حصے کے طور پر امریکی ڈیری فارمرز کو مقامی مارکیٹ کے تقریباً 3.5 فیصد تک رسائی کی اجازت دینے پر اتفاق کیا ہے۔
آنند نے کہا کہ انہیں امید ہے کہ وہ امریکی انتظامیہ کے ساتھ مذاکرات کی میز پر جائیں گے تاکہ وہ مختلف طریقوں سے مسائل کو اٹھا سکیں۔ کینیڈا، ایک خودمختار ملک کے طور پر، ہمیشہ کینیڈا کے کاروباروں اور کینیڈین کارکنوں اور کینیڈا کے زرعی شعبے کے لیے کھڑا رہے گا