اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)کینیڈا نے اتوار کی دیر رات اعلان کیا ہے کہ وہ اپنا ڈیجیٹل سروسز ٹیکس (DST) واپس لے رہا ہے، جو امریکی ٹیک کمپنیوں کی کینیڈین صارفین سے حاصل ہونے والی آمدنی پر ۳ فیصد تھا۔ اس ٹیکس کو منسوخ کرنے کا مقصد امریکہ کے ساتھ معطّل تجارتی مذاکرات کو بحال کرنا بتایا گیا ہے۔
جمعہ کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس ٹیکس کو براہِ راست حملہ قرار دیتے ہوئے تمام تجارتی گفتگو بند کرنے کا اعلان کیا تھا، اور کہا تھا کہ وہ کینیڈا پر نئے ٹیرفس عائد کریں گے ۔ کینیڈا کے وزیرِ خزانہ فرانسوا-فلپ شامپین نے کہا ہے کہ وہ جلد پارلیمنٹ میں قانون سازی پیش کریں گے تاکہ Digital Services Tax Act کو مکمل طور پر منسوخ کیا جائے۔
وزیراعظم مارک کارنی اور صدر ٹرمپ کے درمیان فون پر بات ہوئی، جس میں انہوں نے ۲۱ جولائی ۲۰۲۵ تک معاہدہ مکمل کرنے پر اتفاق کیا ۔
اس فیصلے کے نتیجے میں ایشیاوی اور امریکی مارکیٹس میں خوشگوار ردعمل پایا گیا، خاص طور پر ٹیک سیکٹر کے شیئرز میں اضافہ دیکھا گیا ۔اب دونوں ممالک تجارتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کو تیار ہیں، اور عالمی معیشت اور سرمایہ کاروں نے اس پیش رفت کو مثبت سنگ میل کے طور پر سراہا ہے۔