اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا پوسٹ نے کینیڈین یونین آف پوسٹل ورکرز (CUPW) کی جانب سے مذاکرات کے لیے دو ہفتوں کی توسیع کی درخواست مسترد کر دی ہے۔ یونین نے یہ درخواست ہڑتال کی آخری تاریخ سے قبل نئی پیشکشوں کا جائزہ لینے کے لیے کی تھی۔
تاہم، کینیڈا پوسٹ نے اس درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ یونین کی تازہ ترین پیشکشیں مذاکرات میں پیش رفت کے بجائے پیچھے کی طرف قدم ہیں، جس سے تنازع کے جلد حل کی امید کم ہو گئی ہے۔
یونین نے حال ہی میں اپنی اجرت میں اضافے کی مطالبات میں نرمی کرتے ہوئے پہلے سال کے لیے 9%، دوسرے سال کے لیے 4%، اور اگلے دو سالوں کے لیے 3% اضافے کی تجویز دی ہے، جو مجموعی طور پر 19% بنتی ہے۔ اس کے علاوہ، یونین نے مہنگائی الاؤنس، ملازمت کی سیکیورٹی، اور قلیل مدتی معذوری کے فوائد میں بہتری کی بھی درخواست کی ہے۔
کینیڈا پوسٹ کا کہنا ہے کہ اس نے اجرت میں اضافے، سات ہفتوں کی تعطیلات، 13 ذاتی دن، اور پنشن میں سالانہ مہنگائی الاؤنس جیسے فوائد کی پیشکش کی ہے۔ تاہم، کمپنی کا مؤقف ہے کہ یونین کی نئی تجاویز مالی طور پر ناقابل برداشت ہیں، خاص طور پر جب کمپنی کو مسلسل مالی خسارے کا سامنا ہے۔
یونین نے 19 مئی کو اعلان کیا تھا کہ اگر مذاکرات میں پیش رفت نہ ہوئی تو وہ 23 مئی 2025 کو دوبارہ ہڑتال شروع کرے گی۔ وفاقی وزیر محنت، اسٹیون میک کینن، نے پہلے ہی اس تنازع کو کینیڈا انڈسٹریل ریلیشنز بورڈ کے حوالے کر دیا ہے، جس نے دسمبر 2024 میں ہڑتال کو معطل کر کے موجودہ اجتماعی معاہدے کو 22 مئی 2025 تک بڑھا دیا تھا۔
اگر مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہ ہوئی تو بورڈ دوبارہ ہڑتال کو معطل کرنے یا ملازمین کو کام پر واپس بلانے کا حکم دے سکتا ہے۔ تاہم، یونین کا کہنا ہے کہ وہ مزید تاخیر کے بغیر اپنے مطالبات پر زور دینے کے لیے تیار ہے۔
پہلے کی ہڑتال کے دوران، لاکھوں میل اور پارسل کی ترسیل متاثر ہوئی تھی، جس سے خاص طور پر چھوٹے کاروباروں، دیہی علاقوں، اور مقامی کمیونٹیز کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ اگر ہڑتال دوبارہ شروع ہوتی ہے تو ان شعبوں پر دوبارہ منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔
حکومت نے دونوں فریقوں پر زور دیا ہے کہ وہ مذاکرات کی میز پر واپس آئیں اور ایک متفقہ معاہدے تک پہنچیں تاکہ عوام کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔