اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)آنے والے سالوں میں کینیڈا اپنی امیگریشن کی سطح کو بڑھانے کی تیاری کر رہا ہے۔ بہت سے پالیسی ماہرین صحت کی دیکھ بھال، ہاؤسنگ اور لیبر مارکیٹ پر اس کے اثرات کے بارے میں فکر مند ہیں۔
لیکن امیگریشن کے وزیر شان فریزر کا کہنا ہے کہ کینیڈا کو مزدوروں کی کمی اور آبادیاتی تبدیلیوں کو پورا کرنے کے لیے مزید نئے آنے والوں کی ضرورت ہے جو ملک کے مستقبل کے لیے چیلنج ہیں۔ ایک انٹرویو میں فریزر نے کہا کہ ہمیں مزید تارکین وطن کو مدعو کرنا چاہیے ورنہ آنے والی نسلیں ہماری عمر رسیدہ آبادی سے بہت زیادہ متاثر ہوں گی۔
شان فریزر نے پاکستان سے کینیڈا پہنچنے والے افغان مہاجرین کا خیر مقدم کیا
نومبر میں وفاقی لبرل حکومت نے ایک نئے امیگریشن پلان کا اعلان کیا تھا جس کے تحت 2025 تک ہر سال 500,000 تارکین وطن کو کینیڈا بلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔
واضح رہے کہ 2022 میں 431,645 افراد کینیڈا کے مستقل رہائشی بنے۔ حکومت کی اس سوچ کے بارے میں کچھ اعدادوشمار بھی ذمہ دار ہیں۔ اسٹیٹسٹکس کینیڈا کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2020 میں ملک کی شرح پیدائش 1·4 بچے فی خاتون تک پہنچ گئی۔ لیکن ماہرین کی تشویش یہ ہے کہ اگر اتنے تارکین وطن آئیں گے تو ان کے رہنے کے لیے گھر، صحت کی دیکھ بھال وغیرہ کا کیا بنے گا۔