اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )رائل بینک آف کینیڈا کے ماہرین اقتصادیات کا کہنا ہے کہ 2023 کی پہلی سہ ماہی میں ملک میں کساد بازاری آئے گی۔
آر بی سی کے ماہر اقتصادیات ناتھن جانزین کی پیشن گوئی کے مطابق، کینیڈا کی معیشت میں دراڑیں دکھائی دے رہی ہیں۔ ہاؤسنگ مارکیٹیں تیزی سے ٹھنڈی ہوئی ہیں۔ مرکزی بینک تیزی سے شرح بڑھانے میں مصروف ہیں۔ اگرچہ لیبر مارکیٹ کی صورتحال مضبوط نظر آتی ہے، لیکن گزشتہ چار ماہ میں روزگار کی شرح 92,000 تک کم ہو گئی ہے۔
اس سے پہلے جانزین اور فین نے پیش گوئی کی ہے کہ 2023 میں کینیڈا میں معتدل کساد بازاری آئے گی۔ اب ان کی طرف سے کہا جا رہا ہے کہ کینیڈا میں شرح سود 4 فیصد تک بڑھ جائے گی اور امریکہ میں شرح سود 4·5 سے بڑھ کر 4·75 فیصد ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بار کساد بازاری ہماری طرف سے کی گئی پیشن گوئی سے ایک چوتھائی پہلے آنے کا امکان ہے۔
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ بینک آف کینیڈا مہنگائی سے نمٹنے کے لیے مارچ سے اپنی شرح سود میں اضافہ کر رہا ہے۔ بینک آف کینیڈا نے پوری وبا کے دوران اپنی شرح سود کو 0·25 فیصد پر رکھا۔ اب یہ شرح سود 3·25 فیصد تک پہنچ گئی ہے۔ آر بی سی کا کہنا ہے کہ یہ شرح سود 2022 کے آخر میں مزید بڑھے گی۔