ہندوستان اور کینیڈا کے تعلقات اس وقت سے کشیدہ ہیں جب کینیڈا نے اس شبہ کا اظہار کیا تھا کہ اس سال جون میں سکھ علیحدگی پسند رہنما اور کینیڈین شہری ہردیپ سنگھ نجار کے قتل میں ہندوستانی حکومت کے ایجنٹ ملوث ہیں۔
یاد رہے کہ خالصتان نامی سکھ ریاست کے قیام کے لیے سرگرم سکھ رہنما ہردیپ سنگھ ناگر کو رواں برس جون میں وینکوور کے نواحی علاقے سرے میں گوردوارے کے باہر دو نقاب پوش حملہ آوروں نے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔ بھارت نے ایجنٹوں کے کردار کے شبہ کو بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا ہے۔
21 ستمبر کو جسٹن ٹروڈو نے ہندوستان سے مطالبہ کیا کہ وہ برٹش کولمبیا میں علیحدگی پسند رہنما کے قتل کی تحقیقات میں تعاون کرے، یہ کہتے ہوئے کہ کینیڈا اپنے دعوؤں کی حمایت کے لیے ثبوت جاری نہیں کرے گا۔
ہردیپ سنگھ کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ہیں ، کینیڈا
سفارتی تنازعہ کے پیش نظر ہندوستان نے کینیڈا کو ویزے کا اجرا روک دیا اور اسی دن کینیڈا سے کہا کہ وہ ہندوستان میں اپنی سفارتی موجودگی کم کرے۔
گزشتہ ہفتے، بھارتی وزیر خارجہ نے امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلینکن اور امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سے کینیڈا میں ایک علیحدگی پسند رہنما کے قتل میں بھارت کے ممکنہ ملوث ہونے کے حوالے سے کینیڈا کے الزامات کے بارے میں بات چیت کی۔
جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان نے کینیڈا کو مطلع کیا ہے کہ وہ قتل کے بارے میں فراہم کردہ کسی بھی معلومات کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہے۔
ہردیپ سنگھ قتل کیس ،بین الاقوامی دبائو پر مودی حکومت نے کینیڈا سے تعاون پر آمادگی ظاہر کردی
جسٹن ٹروڈو نے ابھی تک عوامی طور پر کوئی ثبوت جاری نہیں کیا ہے، لیکن کہا ہے کہ انہوں نے کئی ہفتے قبل بھارت کے ساتھ معتبر الزامات کا اشتراک کیا تھا۔
فنانشل ٹائمز نے ہندوستانی مطالبے سے واقف لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے 10 اکتوبر کے بعد نئی دہلی میں رہنے والے سفارت کاروں کے سفارتی استثنیٰ کو منسوخ کرنے کا انتباہ کیا ہے۔
ہردیپ سنگھ قتل معاملہ،امریکی خفیہ ایجنسی نے کینیڈا کو معلومات فراہم کیں
فنانشل ٹائمز کے مطابق بھارت میں کینیڈا کے 62 سفارت کار ہیں اور بھارت نے کل 41 سفارت کاروں کو واپس بلانے کا کہا ہے۔
ہندوستانی اور کینیڈا کی وزارت خارجہ نے فوری طور پر تبصرہ کی درخواستوں کا جواب نہیں دیا۔
کینیڈا میں سکھ علیحدگی پسند گروپوں کی موجودگی سے بھارت مایوسی کا شکار ہے، گزشتہ ہفتے بھارتی وزیر خارجہ سبرامنیم جے شنکر نے کہا ہے کہ کینیڈا میں بھارتی سفارت کاروں کے خلاف ‘تشدد کا ماحول ہے۔