اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)کینیڈا نے اپنی نئی آرکٹک خارجہ پالیسی کے تحت اہم اعلانات کیے ہیں۔ یہ پالیسی سیاسی اثر و رسوخ کو بڑھانا اور شمالی علاقے میں سیکورٹی کو مضبوط بنانا ہے
۔ اس کے تحت کینیڈا آرکٹک سفیر مقرر کرے گا اور الاسکا اور گرین لینڈ میں قونصل خانے کھولے گا۔ وفاقی حکومت نے ناردرن پریمیئرز اور ایبوریجنل تنظیموں کے ساتھ مل کر پالیسی کا اعلان کیا۔ اس پالیسی کا مقصد کینیڈا کی خودمختاری کا تحفظ، عملی سفارت کاری کے ذریعے قومی مفادات کو آگے بڑھانا اور آرکٹک کے علاقے میں سائنسی تحقیق کو مضبوط بنانا ہے۔ 37 صفحات پر مشتمل اس دستاویز میں روسی عسکری سرگرمیوں سے خبردار کیا گیا ہے۔ یہ روس کے آرکٹک بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری اور فوجی صلاحیتوں میں اضافہ کو نمایاں کرتا ہے۔ پالیسی کے معاملے کے طور پر، کینیڈا بحیرہ بیفورٹ کے معاملے پر امریکہ کے ساتھ بات چیت جاری رکھے گا۔ اس کے علاوہ، ڈنمارک کے ساتھ ہینس جزیرے پر ایک سرحدی معاہدہ کرنے کا منصوبہ ہے۔ نئی پالیسی کے تحت ایک آرکٹک سفیر مقرر کیا جائے گا جو ایک مقامی شخص ہوگا۔ یہ سفیر شمالی خطے میں کینیڈا کے مفادات کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کرے گا۔
وزیر خارجہ میلانیا جولی نے کہا کہ آرکٹک کا خطہ اب پرامن جگہ نہیں رہا۔ روس کی غیر واضح سرحدوں کے پیش نظر، تنازعات کو روکنے کے لیے قوانین کو نافذ کرنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔