اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا ہے کہ اگر کینیڈا امریکہ کا 51واں ریاست بننے پر رضامند نہ ہو تو اسے "گولڈن ڈوم” میزائل دفاعی نظام میں شمولیت کے لیے 61 ارب امریکی ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔ یہ بیان ٹرمپ نے 27 مئی 2025 کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم، ٹروتھ سوشل پر جاری کیا۔
"گولڈن ڈوم” ایک مجوزہ خلائی بنیاد پر میزائل دفاعی نظام ہے، جس کا مقصد امریکہ کو بیلسٹک، ہائپر سونک اور کروز میزائلوں سے بچانا ہے۔ اس منصوبے کی کل لاگت کا تخمینہ 175 ارب ڈالر لگایا گیا ہے، تاہم کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ لاگت 542 ارب ڈالر تک پہنچ سکتی ہے ۔
ٹرمپ نے تجویز دی ہے کہ اگر کینیڈا امریکہ کی51واں ریاست بن جائے تو اسے اس نظام میں مفت شمولیت کی اجازت دی جائے گی۔ تاہم، کینیڈا کے وزیر اعظم مارک کارنی نے اس تجویز کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کینیڈا ایک خودمختار ملک ہے اور "برائے فروخت نہیں” ۔
کینیڈا فی الحال NORAD (North American Aerospace Defense Command) کا رکن ہے اور اپنی دفاعی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے اقدامات کر رہا ہے، جن میں آسٹریلیا کے ساتھ 4.2 ارب ڈالر کا ریڈار سسٹم منصوبہ شامل ہے ۔
ماہرین نے "گولڈن ڈوم” منصوبے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے خاص طور پر اس کی تکنیکی پیچیدگیوں، بھاری لاگت، اور اس کے ممکنہ اثرات کے حوالے سے جو یہ عالمی اسٹریٹجک توازن پر ڈال سکتا ہے ۔
اس وقت کینیڈا اور امریکہ کے درمیان اس منصوبے پر مذاکرات جاری ہیں، لیکن کینیڈا کی خودمختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ کرنے کا کوئی امکان نظر نہیں آتا ۔