اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )برطانیہ میں کینیڈا کے ایلچی کا کہنا ہے کہ اوٹاوا "درپردہ دھمکی” نہیں دے گا اور ان خدشات پر تجارتی مذاکرات کو معطل کرے گا کہ برطانیہ اس معاہدے کی خلاف ورزی کر رہا ہے جس نے آئرلینڈ میں کئی دہائیوں سے جاری تنازع کو روکا تھا۔
پچھلے ہفتے، آئرش سیاسی جماعت نے جزیرے کو متحد کرنے پر زور دے کر اوٹاوا سے بریکسٹ کے بعد کے تجارتی معاہدے کے لیے مذاکرات کو روکنے کو کہا۔ سن فین نے دلیل دی کہ لندن اس معاہدے کو کمزور کر رہا ہے جس نے کیتھولک اور پروٹسٹنٹ کے درمیان امن قائم کیا تھا۔
لیکن لندن میں کینیڈا کے ہائی کمشنر رالف گوڈیل نے کہا کہ وفاقی حکومت کا مذاکرات کو معطل کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
گوڈیل نے گزشتہ ہفتے ایک انٹرویو میں کہا ہم سمجھتے ہیں کہ شاید کسی پردہ پوشی کی دھمکی کے بجائے، صحیح جواب تلاش کرنے میں مدد کی پیشکش کرنا زیادہ مددگار اور عملی طور پر مفید ہے۔”
1998 کے گڈ فرائیڈے معاہدے نے شمالی آئرلینڈ کی حیثیت پر تین دہائیوں سے جاری مسلح تصادم کو بڑی حد تک روک دیا، جو کہ برطانیہ کا ایک علاقہ ہے۔
اس معاہدے نے اس علاقے اور جمہوریہ آئرلینڈ کے درمیان ایک بڑی حد تک غیر مرئی سرحد کو برقرار رکھا، جو یورپی یونین کا حصہ بنی ہوئی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سخت سرحد کی کمی نے تنازعات کو روکنے میں مدد کی ہے۔
2020 میں جب برطانیہ نے یورپی یونین کے ساتھ اس بلاک کو چھوڑا تھا تو ایک معاہدے کے تحت پوشیدہ سرحد کو برقرار رہنا تھا، اس کے بجائے کسٹم کی جانچ سرزمین برطانیہ اور اس کے شمالی آئرلینڈ کے علاقے کے درمیان ہوتی تھی۔
لیکن اس موسم بہار میں برطانوی حکومت نے ان قوانین کو کم کرنے کے لیے قانون سازی کی یورپی کمیشن کا موقف ہے کہ برطانیہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے جبکہ امریکی حکومت نے ان خدشات کا حوالہ دیتے ہوئے تجارتی مذاکرات میں تاخیر کی ہے۔