اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا اور نمیبیا کے درمیان آئی سی سی کرکٹ ورلڈ کپ لیگ ٹو (2023-27) کا میچ کنگ سٹی کے *میپل لیف گراؤنڈ* پر کھیلا گیا۔
یہ مقابلہ کینیڈا کے لیے نہایت اہمیت کا حامل تھا کیونکہ ٹیم پہلے ہی سات لگاتار میچز ہار چکی تھی اور پوائنٹس ٹیبل پر پانچویں پوزیشن پر موجود ہے۔کپتان نکولس کرٹن کی قیادت میں کھیلنے والی کینیڈین ٹیم اس میچ میں بھی دباؤ کا شکار رہی۔ ٹیم نے اب تک لیگ میں 22 میچز کھیلے ہیں، جن میں سے صرف 9 جیتے، 11 ہارے جبکہ 2 میچز بے نتیجہ رہے۔ کینیڈا کے پاس صرف 20 پوائنٹس ہیں اور نیٹ رن ریٹ منفی 0.195 ہے، جو ان کے ورلڈ کپ 2027 کوالیفائنگ امکانات کو مزید مشکل بنا رہا ہے۔
دوسری جانب کپتان گیرہارڈ ایراسماس کی قیادت میں نمیبیا نے حالیہ میچز میں بہتر کھیل دکھایا ہے۔ ٹیم نے 22 میچز میں سے 8 جیتے اور 13 ہارے ہیں جبکہ ایک بے نتیجہ رہا۔ ان کے پوائنٹس 17 ہیں لیکن کینیڈا کے خلاف مسلسل فتوحات نے انہیں حوصلہ دیا ہے۔ ہیڈ ٹو ہیڈ ریکارڈ میں نمیبیا واضح برتری رکھتا ہے: پانچ میچز میں سے تین جیتے، ایک برابر ہوا اور ایک سپر اوور میں کینیڈا نے جیتا۔
گزشتہ ماہ دونوں ٹیموں کی ٹکر میں نمیبیا نے 219 رنز کے ہدف کو باآسانی 10 گیندیں باقی ہوتے ہوئے 5 وکٹ سے حاصل کر لیا تھا۔ اس فتح کے بعد نمیبیا کو نفسیاتی برتری حاصل ہے، جو آج کے میچ میں بھی ان کے لیے فائدہ مند رہی۔کینیڈا کی ٹیم مسلسل ناکامیوں کے باعث دباؤ میں ہے۔ ان کے بیٹنگ آرڈر میں استحکام کی کمی اور مڈل آرڈر کی بار بار ناکامی ٹیم کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔ باؤلنگ میں سعد بن ظفر اور کلیم سانا تجربہ رکھتے ہیں لیکن سپورٹ باؤلنگ میں کارکردگی متوازن نہیں۔ اس کے برعکس نمیبیا کی ٹیم میں نوجوان کھلاڑی جے جے اسمتھ اور ٹرمپلمان جیسی فاسٹ باؤلنگ طاقت موجود ہے، جو ہر میچ میں فرق ڈال سکتی ہے۔
ورلڈ کپ 2027 کے کوالیفائنگ راؤنڈ کے لیے صرف **ٹاپ چار ٹیمیں** براہِ راست جگہ بنا سکیں گی۔ اس وقت امریکہ، نیدرلینڈز، اسکاٹ لینڈ اور عمان ابتدائی چار پوزیشنز پر ہیں، جبکہ کینیڈا کے لیے مسلسل شکستیں ان کے امکانات کو تقریباً ختم کر رہی ہیں۔کینیڈا کو آئندہ میچز میں نہ صرف جیتنا ہوگا بلکہ بہتر نیٹ رن ریٹ بھی حاصل کرنا ہوگا، ورنہ ٹیم کو اگلے مرحلے میں پہنچنے کے لیے دوسرے نتائج پر انحصار کرنا پڑے گا۔ دوسری جانب نمیبیا کے پاس ابھی موقع موجود ہے کہ وہ اپنی جیتوں کا سلسلہ بڑھا کر ٹیبل میں اوپر آئے۔کینیڈا کی کرکٹ ٹیم کے لیے یہ وقت فیصلہ کن ہے۔ اگر ٹیم نے اپنی فارم واپس نہ پائی تو ورلڈ کپ 2027 کے خواب خطرے میں پڑ سکتے ہیں۔ آج کے میچ نے ایک بار پھر یہ واضح کر دیا ہے کہ کینیڈا کو بیٹنگ لائن اپ میں تسلسل اور باؤلنگ میں تیزی لانے کی ضرورت ہے، ورنہ نمیبیا اور دیگر ٹیمیں ان سے آگے نکل جائیں گی۔