اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)کینیڈا میں نئے آنے والوں کے ایک بڑے ذریعہ اور دنیا میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والے اقتصادی خطے کے طور پر، انڈو پیسفک کینیڈا کی امیگریشن حکمت عملی میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔
امیگریشن کے وزیر شان فریزر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ کس طرح انڈو پیسیفک حکمت عملی کے حصے کے طور پر کینیڈا کے امیگریشن سسٹم میں سرمایہ کاری ہمارے لیے خوشحالی لائے گی۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال کی مدت میں $74·6 ملین کی سرمایہ کاری سے ہماری درخواست کے عمل کو مقامی طور پر اور انڈو پیسیفک خطے میں فروغ ملے گا، جس میں نئی دہلی، چندی گڑھ، اسلام آباد اور منیلا شامل ہیں۔
ان نئے وسائل کے ساتھ، ہم خطے سے موصول ہونے والی ویزا درخواستوں کی بھاری مقدار کو سنبھال سکیں گے اور پروسیسنگ کے اوقات کو بہتر بنانے میں اپنا حصہ ڈالیں گے۔ اس سے لوگوں کے ساتھ ہمارے تعلقات بھی بہتر ہوں گے اور لوگوں کو کینیڈا لانے کا ہمارا مقصد پورا ہو جائے گا، چاہے وہ وزٹ کرنے، تعلیم حاصل کرنے، کام کرنے یا مستقل طور پر امیگریشن کے لیے آئیں۔
اس کے علاوہ، ہم نے یہ بھی دیکھا کہ کس طرح بین الاقوامی طلباء نے کینیڈا کے سماجی اور اقتصادی شعبوں میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ پچھلے سالوں میں، تقریباً دو تہائی بین الاقوامی طلباء ہند-بحرالکاہل کے علاقے سے کینیڈا آئے تھے۔ ہر سال ہزاروں کی تعداد میں یہ طلباء کینیڈا کے مستقل باشندے بنتے ہیں، ہزاروں یہاں سے تربیت لے کر اپنے گھروں کو لوٹ جاتے ہیں اور ان کا کینیڈا سے بھی گہرا تعلق ہے۔
ہند-بحرالکاہل کی حکمت عملی کے ذریعے جمع ہونے والے فنڈز کینیڈا کے بین الاقوامی طلباء کے پروگرام کو مضبوط بنانے اور یہاں تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمندوں کے ساتھ خطے میں تنوع بڑھانے میں مدد کریں گے۔ یہ طلباء کینیڈا میں ہنر مند کارکن بنیں گے اور ہماری معیشت کو درپیش چیلنجوں پر قابو پانے میں مدد کریں گے۔
162