اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)پیو ریسرچ سینٹر کے نئے سروے سے معلوم ہوا کہ کینیڈینوں کی اکثریت امریکہ کو نہ صرف اپنا اہم اتحادی مانتی ہے بلکہ خطرے کی نگاہ سے بھی دیکھتی ہے۔
55 فیصد افراد نے امریکہ کو "اعلیٰ اتحادی” قرار دیا جبکہ 59–60 فیصد نے اسے "سب سے بڑا خطرہ” بتایا—جو 2019 کے مقابلے تین گنا زیادہ ہے ۔
7 سال سے کیلگری میں رہائشی شمس عمر کہتے ہیں میں ہمیشہ سوچتا تھا کہ شاید ہم اتحادی ہیں لیکن ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد، بہت سی چیزیں بدل گئی ہیں۔
"البرٹن ایلین ایلیسن ڈیروئے نے بتایا کہ وہ اور دوست اس خزاں میں امریکہ جانے کا منصوبہ بنا رہے تھے، لیکن جب ٹیرف اور "51 ویں ریاست” کی بات ہوئی تو انہوں نے اپنے پیسے کینیڈا میں رکھنا مناسب سمجھا کیونکہ انہوں نے اپنے ملک کی خوشحالی کو نقصان پہنچانے سے بچانا چاہا۔
ماؤنٹ رائل یونیورسٹی کی پروفیسر لوری ولیمز کے مطابق، امریکہ کے خلاف منفی جذبات البرٹا میں خاصے مضبوط ہیں۔
پروفیسر ولیمز بتاتی ہیں کہ 51 ویں ریاست کی حمایت کم از کم 10–11 فیصد ہے، جو ظاہر کرتا ہے کہ اس خیال کو عوام میں بہت کم پذیرائی حاصل ہے ۔
اگرچہ سیاسی طور پر کشیدگی بڑھی ہے، بعض کیلگری کے شہری امریکی عوام کو گرمجوشی سے یاد کرتے ہیں
ڈونا کہتی ہیںبچپن میں ہم نے ریاستوں کا سفر کیا اور میں اب بھی امریکی عوام کے ساتھ گرمجوشی سے پیش آتی ہوں۔
باب ماسٹرسن جو 25 سال سے یہاں کام کر رہے ہیں، کہتے ہیں”دن کے اختتام پر، وہ ہمارے سب سے بڑے اتحادی ہیں ہم اختلاف کرتے ہیں مگر پھر بھی ایک دوسرے سے پیار کرتے ہیں۔”
امریکن سیاح پام پوسپیل جو ورجینیا سے کیلگری آئی ہوئی تھیں کہتی ہیں میں آپ کو بھائیوں بہنوں کی طرح دیکھتی ہوں ہم سب ایک ہیں
کینیڈینوں میں امریکہ کے خلاف ملی جلی رائے پائی جاتی ہے سیاسی سطح پر ناراضگی کے باوجود عوامی سطح پر اب بھی گرمجوشی موجود ہے۔کیلگری میں کئی افراد امریکی پالیسیوں پر ناپسندیدگی رکھتے ہیں، مگر امریکی عوام سے تعلقات ذاتی سطح پر مضبوط ہیں۔
ٹیرف کی بڑھتی ہوئی دباؤ اور "51 ویں ریاست” کے معاملات کی روشنی میں کیلگری میں امریکی تعلقات کے حوالے سے ملا جلا ردِ عمل موجود ہے—جہاں سیاسی عدم اعتماد کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر قربت بھی برقرار ہے۔