اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی نے کہا ہے کہ ان کی حکومت کو امید ہے کہ امریکہ کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات میں کینیڈا کو ٹیرفس (محصولات) کے حوالے سے پہلے سے بہتر ڈیل حاصل ہوگی۔
وزیراعظم کارنی نے یہ بات واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ ’’کینیڈین اور امریکی حکام اس وقت ٹیرفس سے متعلق معاہدے کے مختلف پہلوؤں پر بات چیت کر رہے ہیں، اور ہمیں یقین ہے کہ ہمیں ایک بہتر ڈیل ملے گی۔‘‘اپوزیشن کی جانب سے پارلیمنٹ میں ملاقات کے نتائج سے متعلق پوچھے گئے سوال پر کارنی نے کہا کہ ’’امریکہ پہلے ہی کینیڈا کو بہترین رعایت دے چکا ہے۔‘‘ ان کے مطابق ٹرمپ انتظامیہ کی تجارتی پابندیوں کے باوجود کئی کینیڈین مصنوعات اب بھی امریکہ میں ٹیرف فری (بغیر محصول کے) فروخت ہو رہی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فی الحال مذاکرات کا زیادہ تر زور اسٹیل، ایلومینیم اور توانائی کے شعبوں پر ہے، تاہم جلد ہی گاڑیوں اور جنگلاتی صنعت** سے متعلق مسائل پر بھی پیش رفت متوقع ہے۔ذرائع کے مطابق کارنی ٹرمپ سے ملاقات کے بعد کسی باضابطہ معاہدے کے بغیر واپس وطن لوٹے، جبکہ کینیڈا کے وزیرِ تجارت ڈومینک لیبلانک ممکنہ معاہدے پر مزید بات چیت کے لیے واشنگٹن میں ہی موجود ہیں۔
کارنی نے ٹرمپ کے ساتھ ہونے والی ملاقات کو ’’مثبت اور امید افزا‘‘ قرار دیا اور کہا کہ ’’یہ مذاکرات ایک ایسے مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں جہاں دونوں ممالک اپنے اقتصادی تعلقات کو نئی بنیادوں پر استوار کرنے کے لیے سنجیدہ ہیں۔‘‘واضح رہے کہ گزشتہ کچھ عرصے سے امریکہ اور کینیڈا کے درمیان ٹیرفس اور تجارتی پالیسیوں کے حوالے سے کشیدگی جاری تھی، جس کے باعث دونوں ممالک کی معیشت پر اثرات مرتب ہوئے تھے۔ تاہم تازہ ترین مذاکرات کو تعلقات میں بہتری کی سمت ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔