اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)کینیڈین باشندوں کو کھانے پینے کے معاملے میں مزید مہنگائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔
کینیڈا میں خوراک کی قیمتوں میں مزید اضافے کا امکان ہے۔ 2023 میں خوراک کی قیمتوں میں مزید سات فیصد اضافہ متوقع ہے۔ یہ اس سال کے مقابلے میں $1,065 زیادہ ہوگا۔
یہ انکشاف پیر کو جاری کی گئی کینیڈا کی فوڈ پرائس رپورٹ کے 13ویں ایڈیشن میں ہوا۔
اس رپورٹ اور شماریات کینیڈا کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا میں ایک 40 سالہ اکیلی خاتون کو اگلے سال گروسری کے لیے 3,740 ڈالر ادا کرنے ہوں گے جب کہ اسی عمر کے ایک فرد کو 4,168 ڈالر ادا کرنے ہوں گے۔
رپورٹ کے سرکردہ مصنف اور ڈلہوزی یونیورسٹی میں خوراک کی تقسیم اور پالیسی کے پروفیسر سلوین چارلیبوئس نے کہا کہ 2023 کی پہلی ششماہی میں خوراک کی قیمتیں بلند رہنے کی توقع ہے۔
مختلف عوامل جیسے موسمیاتی تبدیلی، جغرافیائی سیاسی تنازعات، توانائی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور کوویڈ 19 کے اثرات کی وجہ سے اگلے سال خوراک کی قیمتیں بلند رہ سکتی ہیں۔ کرنسی کے اتار چڑھاؤ سے خوراک کی قیمتیں بھی متاثر ہوں گی۔ ایک کمزور کینیڈین ڈالر لیٹش جیسی سبزیوں کو مزید مہنگا کر سکتا ہے۔