رات بھر اعظم خان زیر علاج رہے جہاں انہیں انتہائی نگہداشت کے وارڈ میں رکھا گیا تھا۔
ہیڈ آف سرجری ڈاکٹر جمیل کے مطابق نگراں وزیر اعلیٰ 4 روز سے ناساز تھے، وہ اسہال اور قے میں بھی مبتلا تھے۔ ڈاکٹر جمیل کے مطابق وہ صبح 9 بجے خود واش روم گئے بعد میں دل کا دورہ پڑا اور انتقال کر گئے۔
نگراں وزیر اعلیٰ کے پی کے محمد اعظم خان ایک ریٹائرڈ بیوروکریٹ تھے جو وزیر خزانہ، وفاقی سیکرٹری وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل اور وفاقی سیکرٹری برائے مذہبی امور بھی رہ چکے ہیں۔ ان کا تعلق چارسدہ کے علاقے پڑنگ سے تھا اور وہ سابق انسپکٹر جنرل پولیس محمد عباس خان کے بھائی تھے۔
اعظم خان ماضی میں چیف سیکرٹری اور مختلف وزارتوں کے سیکرٹری بھی رہ چکے ہیں۔ انہوں نے پشاور یونیورسٹی سے قانون کی تعلیم حاصل کی، جس کے بعد انہوں نے بار ایٹ لاء کی ڈگری مکمل کرنے کے لیے لنکن ان لندن سے بھی تعلیم حاصل کی۔
خیبرپختونخوا کے نگراں وزیراعلیٰ کے لیے محمد اعظم خان کا نام اپوزیشن کی جانب سے تجویز کیا گیا تھا جس پر سابق وزیراعلیٰ محمود خان نے بھی اتفاق کیا تھا۔
واضح رہے کہ نگراں وزیراعلیٰ اعظم خان کے انتقال کے باعث نگراں کابینہ بھی تحلیل کردی گئی تھی۔ اعظم خان صوبائی نگراں کابینہ کے آخری اجلاس کی صدارت نہیں کر سکے، یہ فریضہ نگراں وزیر سید مسعود شاہ نے ادا کیا۔