اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )تحریک انصاف کے دور حکومت میں فوجی عدالتوں سے 29 افراد کو سنائی گئی سزاؤں کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔کرنل (ر) انعام الرحیم، فیڈریشن آف پاکستان کی جانب سے آرٹیکل 184 (3) کے تحت دائر درخواست میں سابق وزیراعظم اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ، سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید، جاگ برانچ اور رجسٹرار آف ہائی چاروں صوبوں کی عدالتوں کو فریق بنایا گیا ہے۔
سپریم کورٹ میں دائر درخواست میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں فوجی عدالتوں سے 29 شہریوں کو دی گئی سزائیں ختم کی جائیں۔ عدالت قرار دے کہ چیئرمین پی ٹی آئی، جنرل (ر) قمر جاوید باجوہ اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید نے خلاف قانون شہریوں کو اغوا کیا۔
درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ 29 شہریوں کو غیر قانونی طور پر سزا دینے پر سابق وزیراعظم، سابق آرمی چیف اور سابق ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف کارروائی کی جائے۔ کرنل (ر) انعام الرحیم کی جانب سے دائر درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت سزا پانے والوں اور زیر التوا مقدمات کا ریکارڈ عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا جائے۔ درخواست کے مطابق ایک شہری کو 2020 میں سزائے موت سنائی گئی تھی اور دوسرے کو 20 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ دیگر ملزمان کو فوجی عدالتوں نے 5 سے 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔