اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پاکستان اور افغانستان کے درمیان چمن بارڈر کراسنگ کامیاب مذاکرات کے بعد ایک ہفتے کے وقفے کے بعد تجارت اور سرحد پار لوگوں کی آمدورفت کے لیے دوبارہ کھول دی گئی۔
ڈپٹی کمشنر چمن کے مطابق پڑوسی ملک کی جانب سے پاکستانی فوجیوں پر فائرنگ کے بعد سرحد کو عارضی طور پر بند کر دیا گیا جس سے ایک اہلکار شہید جبکہ دو زخمی ہو گئے۔
اس سے قبل افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ طالبان نے چمن واقعے کے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ایک اعلی سطحی جرگہ تشکیل دیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ طالبان کی حکومت واقعے پر دکھ کا اظہار کرتی ہے اور معاملے کی مزید تحقیقات اور مجرموں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے لیے ایک اعلی سطحی جرگہ قائم کیا گیا ہے۔
ذبیح اللہ نے مزید کہا کہ امارت اسلامیہ افغانستان کے سیکورٹی ادارے اس طرح کے المناک واقعات کو روکنے کے لیے اپنی ہر ممکن کوشش کر رہے ہیں۔”