اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز) پی ٹی اے نے نادرا اور موبائل کمپنیوں کیساتھ
مل کر ملک بھر میں جعلسازی اور فراڈ کو روکنے کیلئے سمز جاری کرنے کے
طریقہ کار میں تبدیلی کر دی۔
یہ بھی پڑھیں
یکم جنوری 2023 متعدد اسمارٹ فونز پر واٹس ایپ نہیں چلے گا
موبائل سم حاصل کرنے کے خواہشمند افراد کے فنگر پرنٹس کی تصدیق پہلے کی طرح خودکار نظام
کے تحت کی جائے گی۔ پہلے موبائل سمز آپریٹرز صارف کو مشین پر مخصوص انگلی رکھنے کی ہدایت
کرتے تھے اور مشین اس انگلی کی تصدیق کے بعد صارف کو اجازت دے دیتی تھی۔تاہم اب موبائل سمز
آپریٹر صارف کو کوئی ہدایات نہیں دے گا بلکہ صارف خود ہر انگلی کو مشین پر رکھے گا اور مشین خود بخود
یہ بھی پڑھیں
اسمارٹ فون کی بیٹری لائف کیسے بڑھائی جائے
ایک مخصوص انگلی کی شناخت کرکے صارف کو سم کا اہل قرار دے گی۔اس طریقہ کار کے تحت مشین صارف
کے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو سکین کرے گی اور انگوٹھے اور دو انگلیوں کی تصدیق کے بعد صارف سم کا اہل
ہو جائے گا۔نئے سسٹم کے تحت موبائل سم آپریٹر یا کسی اور کا کوئی کردار نہیں ہوگا، اگر کسی صارف کو مشین
کی انگلیوں کو اسکین کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے یا صارف کے فنگر پرنٹس کی تصدیق نہیں ہو پاتی
تو صارف کو سم کارڈ جاری نہیں کیا جائے گا۔ مذکورہ طریقہ کار پی ٹی اے نے نادرا اور موبائل سروس پرووائیڈرز کے
مزید پڑھیں
سمارٹ فون کو جلد خراب کرنیوالی عام غلطیاں کونسی ہیں ؟
تعاون سے تیار کیا ہے اور اسے اب تک کا بہترین طریقہ کار قرار دیا جا رہا ہے۔نادرا، پی ٹی اے اور موبائل سروس
پرووائیڈرز کے ساتھ مل کر امید کرتا ہے کہ مذکورہ طریقہ کار موبائل سموں کے اجراء میں جعلسازی یا فراڈ کو روکے
گا۔نئے نظام کو ‘ملٹی فنگر بائیو میٹرک ویری فکیشن سسٹم (ایم بی وی ایس) کا نام دیا گیا ہے جبکہ اس سے قبل
نافذ کیے گئے سسٹم کو ‘بائیو میٹرک ویری فکیشن سسٹم کہا جاتا تھا۔سم کارڈ جاری کرنے کے نئے طریقہ کار کا
افتتاح 23 دسمبر کو کیا گیا تھا اور اسے فوری طور پر ملک بھر میں نافذ کیا گیا تھا۔