اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کینیڈا میں امیگریشن قوانین کا معاملہ گرم ہے۔ ٹروڈو حکومت نے امیگریشن قوانین میں بڑی تبدیلیاں کی ہیں۔ جس کی وجہ سے کینیڈا میں زیر تعلیم ہندوستانی طلباء کو ایک بڑی پریشانی کا سامنا ہے۔ کینیڈا کی جسٹن ٹروڈو حکومت نے غیر ملکی طلباء کے لیے کام کے اوقات کم کر د ئیےہیں جس سے ان کے لیے اپنے اخراجات پورے کرنا مشکل ہو جائے گا۔کینیڈین حکومت ہاؤسنگ اور صحت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے تارکین وطن طلباء کی تعداد کو کم کرنا چاہتی ہے، جس کے لیے وہ نئے قوانین بنا رہی ہے۔ نئے قوانین کے تحت تارکین وطن طلباء کینیڈا میں ہفتے میں صرف 24 گھنٹے کام کر سکتے ہیں۔
تاہم یہ 20 گھنٹے کے سابقہ اصول سے 4 گھنٹے زیادہ ہے لیکن یہ قواعد کورونا کے دوران ختم کر دیے گئے تھے۔اپریل میں ایک ریلیز میں، امیگریشن، پناہ گزینوں اور شہریت کینیڈا نے کہا، "ہم نے غیر ملکی طلباء کو کینیڈا میں تعلیم حاصل کرتے ہوئے زیادہ کام کرتے دیکھا ہے۔” جس کی وجہ سے ان کے تعلیمی نتائج اچھے نہیں ہیں۔ اس تبدیلی کے بعد غیر ملکی طلباء کے تعلیمی معیار میں بہتری آئے گی۔کینیڈا کی حکومت اس وقت کسی بھی قسم کی امیگریشن کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ اس بات کی تصدیق کینیڈا کے امیگریشن وزیر مارک ملر کے بیانات سے ہوئی ہے۔ ملر نے کہا کہ کینیڈا کے ضوابط کو ہموار کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمارے اصول لوگوں کو اپنی طرف متوجہ کر رہے ہیں، ہم دیکھ رہے ہیں کہ یہاں آنے والے طلباء کا مقصد کام کرنا ہے نہ کہ پڑھنا۔