چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے صدر مملکت، چیئرمین ایچ ای سی اور وفاقی وزارت تعلیم کو خط لکھ دیا، خط کی کاپی چیف جسٹس شریعت کورٹ اور یونیورسٹی انتظامیہ کو بھی ارسال کر دی گئی ہے۔
جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے خط میں کہا ہے کہ عالمی اسلامی یونیورسٹی بدانتظامی کے باعث بین الاقوامی معیار کھو چکی ہے، سالہا سال کی بدانتظامی سے یونیورسٹی میں اسلامی اقدار بھی ناپید ہو چکی ہیں صدرنے نومبر کو بورڈ ممبران کی میٹنگ بلانے کو کہا۔
چیف جسٹس نے خط میں کہا ہے کہ نائب صدر نبی بخش جمانی نے میرے 2 خطوط کا جواب بھی نہیں دیا، 22 ستمبر اور 13 اکتوبر کو یونیورسٹی انتظامیہ سے متعلق خط کا ابھی تک جواب نہیں آیا۔ نائب صدر غلط کاموں پر پردہ ڈالنا چاہتے ہیں۔
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ نبی بخش جمانی کی تقرری 3 سال کے لیے تھی لیکن وہ تاحال عہدے پر ہیں، بورڈ آف ٹرسٹیز اجلاس بلا کر یونیورسٹی کے انتظامی امور کا جائزہ لے، نائب صدر کی تقرری اور میرے خطوط بھی جاری کیے جائیں۔