2
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) چین نے تائیوان کو اسلحہ فروخت کرنے کے معاملے پر امریکا کے خلاف سخت ردِعمل دیتے ہوئے 20 امریکی دفاعی کمپنیوں اور 10 اہم شخصیات پر پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ان پابندیوں کے تحت مذکورہ افراد کے چین میں موجود تمام اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں جبکہ ان کے چین میں داخلے پر بھی مکمل پابندی لگا دی گئی ہے۔چینی حکام نے مزید اقدام کرتے ہوئے مقامی اداروں، کمپنیوں اور کاروباری شخصیات کو ہدایت دی ہے کہ وہ پابندی کی زد میں آنے والی امریکی کمپنیوں اور افراد کے ساتھ کسی بھی قسم کے کاروباری یا تجارتی تعلقات قائم نہ کریں۔ اس فیصلے کو چین اور امریکا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کی ایک اور واضح علامت قرار دیا جا رہا ہے۔
چینی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ تائیوان کا مسئلہ چین کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت سے جڑا ہوا ہے اور یہ چین اور امریکا کے تعلقات میں پہلی اور سب سے حساس سرخ لکیر ہے، جسے کسی صورت عبور کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ وزارت خارجہ نے واضح الفاظ میں خبردار کیا کہ تائیوان کے معاملے پر کسی بھی قسم کی اشتعال انگیز کارروائی کا چین سخت اور فوری جواب دے گا۔چین نے امریکا سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنے کی خطرناک پالیسی فوری طور پر ترک کرے کیونکہ ایسے اقدامات خطے کے امن و استحکام کے لیے سنگین خطرات پیدا کر رہے ہیں۔ چینی حکام کے مطابق امریکی اسلحہ فروخت نہ صرف چین کے داخلی معاملات میں مداخلت ہے بلکہ بین الاقوامی قوانین اور سفارتی اصولوں کی بھی خلاف ورزی ہے۔واضح رہے کہ یہ چینی اقدام گزشتہ ہفتے امریکا کی جانب سے تائیوان کو 11 ارب 10 کروڑ ڈالر مالیت کے جدید ہتھیار فروخت کرنے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے، جس نے عالمی سطح پر بھی تشویش کی لہر دوڑا دی ہے۔