اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) چین نے مصنوعی ذہانت کے میدان میں امریکہ کے ساتھ اپنی دوڑ میں تاریخی کامیابی حاصل کی ہے۔
چینی کمپنی Butterfly نے دنیا کا پہلا AI ماڈل "مانس” (ایجنٹ) بنایا ہے، جس میں انسانی دماغ جیسی صلاحیتیں اور طاقت ہے، جو خود فیصلے کر سکتی ہے اور اسے خصوصی انسانی رہنمائی کی ضرورت نہیں ہے۔
سائنسی لحاظ سے اس عمل کو "مصنوعی جنرل انٹیلی جنس” کہا جاتا ہے۔ ماناس ایجنٹ استعمال کرنے والے لوگوں نے اس کی مدد سے نئے گیمز اور ویب سائٹس بنائی ہیں۔جلد ہی اسے پوری دنیا کے لوگ استعمال کریں گے۔. ایک بار قابل استعمال ہونے کے بعد، مانس بہت سے کام انجام دیں گے، جیسے ایئر لائن کے ٹکٹوں کی بکنگ، جائیداد کی خرید و فروخت، پوڈ کاسٹ بنانا وغیرہ۔ماہرین کے مطابق مانس اے آئی کو "خود مختار اور آزاد” بنانے کی جانب ایک اور قدم ہے۔