بیجنگ انسٹی ٹیوٹ فار جنرل آرٹیفیشل انٹیلی جنس (بی آئی جی اے آئی) کے سائنسدانوں نے اسے تیار کیا اور کہا کہ یہ اے آئی لڑکی خود ہی چیزیں سیکھنے اور اپنے اردگرد کے ماحول کو تلاش کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ان کا یہاں تک دعویٰ ہے کہ ٹونگ ٹونگ جذبات کا اظہار بھی کر سکتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ٹونگ ٹونگ 3 سالہ بچی کی طرح خوشی، غصہ یا غم کا اظہار کر سکتا ہے۔اس AI بچے کو بیجنگ میں ایک AI کانفرنس کے دوران متعارف کرایا گیا تھا۔ٹونگ ٹونگ روبوٹ جیسا جسم نہیں رکھتا، لیکن مجازی ماحول میں رہتے ہوئے حقیقی دنیا کے لوگوں سے بات چیت کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
𝐖𝐨𝐫𝐥𝐝’𝐬 𝐟𝐢𝐫𝐬𝐭 𝐀𝐈 𝐜𝐡𝐢𝐥𝐝
Tong Tong is a virtual AI entity that can assign herself tasks, learn autonomously, and explore her environment.
She can display behavior and abilities similar to those of a three or four-year-old child🤖… pic.twitter.com/SoZpKLegwY
— CodingNerds COG (@CodingnerdsCog) February 6, 2024
اس کانفرنس کے دوران لوگوں نے ٹونگ ٹونگ سے بھی بات کی اور اسے کچھ کام کرنے کی ہدایت کی۔لیکن اس کی خاص بات مختلف کاموں کی ذمہ داری لینا ہے۔AI چیٹ بوٹس جیسے ChatGPT یا دوسرے جواب دیتے ہیں جب ان سے کچھ کرنے کو کہا جاتا ہے اور وہ خود کچھ کرنے کے قابل نہیں ہوتے ہیں۔ابھی تک یہ واضح نہیں ہے کہ ٹونگ ٹونگ کتنا خود مختار ہے لیکن سائنسدانوں کے مطابق یہ دوسرے اے آئی ماڈلز سے زیادہ خود مختار ہے۔