اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی اور سابق سیکرٹری جنرل اسد عمر ایف آئی اے کے سائفر اور آڈیو لیک کی تحقیقات میں مشترکہ انکوائری ٹیم کے سامنے پیش ہوئے۔دونوں نے انکوائری ٹیم کو اپنا بیان ریکارڈ کرا دیا ہے۔
پیشی کے بعد شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دو گھنٹے کی تفتیش ہوئی، میں نے سوالوں کے جواب دیے، چیئرمین پی ٹی آئی کو بھی بلایا گیا ہے، وہ کل پیش ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ سائفر ایک حقیقت ہے، ذمہ داروں نے مختلف بیانات دیئے، سول اور ملٹری قیادت نے اتفاق کیا، سائفر پر قومی سلامتی کے دو اجلاس بلائے گئے، ایک اجلاس کی صدارت سابق وزیراعظم شہباز شریف نے کی، دونوں نے سائفر کی سچائی کو تسلیم کیا۔
واضح رہے کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے اسلام آباد زون رانا جبار کی سربراہی میں 8 رکنی مشترکہ انکوائری ٹیم ایف آئی اے ہیڈ کوارٹر میں سائفر کیس کی تحقیقات کر رہی ہے۔
ٹیم میں ایف آئی اے کے مختلف ونگز کے افسران شامل ہیں جن میں تین انٹیلی جنس ایجنسیوں کے گریڈ 19 کے افسران بھی شامل ہیں۔
ایف آئی اے کے انسداد دہشت گردی ونگ نے شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو پوچھ گچھ کے لیے طلب کیا تھا۔