وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے کیس سے متعلق آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا چالان خصوصی عدالت میں جمع کرا دیا جس میں چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو مجرم قرار دیا گیا ہے۔
عدالت میں جمع کرائے گئے چالان میں ایف آئی اے نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود کے خلاف مقدمہ چلانے اور سزا دینے کی استدعا کی ہے۔
ذرائع کے مطابق اسد عمر ایف آئی اے کی ملزمان کی فہرست میں شامل نہیں جبکہ سابق پرنسپل سیکرٹری اعظم خان ایف آئی اے کے گواہ بن چکے ہیں جن کا بیان 161 اور 164 چالان کے ساتھ منسلک ہے۔
ذرائع کے مطابق چالان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے سائفر کو خفیہ رکھا اور غلط استعمال کیا، سائفر کی کاپی چیئرمین پی ٹی آئی تک پہنچی لیکن واپس نہیں کی گئی۔
خصوصی عدالت میں جمع کرائے گئے چالان کے مطابق سیکرٹری خارجہ اسد مجید اور سابق سیکرٹری خارجہ سہیل محمود بھی گواہوں میں شامل ہیں، ان کے علاوہ ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ فیصل نیاز ترمذی بھی ایف آئی اے کے گواہوں میں شامل ہیں۔
72