اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) امریکا سمیت نیٹو کے کئی رکن ممالک نے لبنان میں موجود اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ممکنہ بھرپور جنگ کے پیش نظر فوری طور پر ملک چھوڑ دیں۔میڈیا رپورٹس کے مطابق ہفتے کو اسرائیل کے زیر قبضہ گولان کی پہاڑیوں کے شہر مجدان شمس میں راکٹ حملے میں 12 افراد کی ہلاکت کے بعد خطے میں کشیدگی بڑھ گئی ہے۔اسرائیلی دفاعی افواج نے دعویٰ کیا کہ یہ ایک ایرانی ساختہ میزائل تھا جسے حزب اللہ نے جنوبی لبنان سے فائر کیا تھا تاہم حزب اللہ نے اس حملے میں ملوث ہونے کی تردید کی ہے۔
بیروت میں امریکی سفارت خانے کی طرف سے جاری کردہ ایک ایڈوائزری میں امریکی شہریوں پر زور دیا گیا ہے کہ وہ لبنان کے سفر پر سختی سے نظر ثانی کریں کیونکہ ملک میں سکیورٹی کی صورتحال پیچیدہ ہے اور تیزی سے تبدیل ہو سکتی ہے۔برطانوی دفتر خارجہ نے اپنے شہریوں کو اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان جاری تنازعے سے لاحق خطرات کے پیش نظر لبنان کا سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا ہے۔اسی طرح فرانس، جرمنی، بیلجیئم، ہالینڈ، ناروے اور ڈنمارک کے علاوہ نان نیٹو ممالک جیسے آئرلینڈ اور آسٹریلیا نے بھی اپنے شہریوں کو اسی طرح کی وارننگ جاری کی ہیں۔
یاد رہے کہ گولان کی پہاڑیوں میں ہفتے کے روز ہونے والے حملے کے جواب میں اسرائیل نے حزب اللہ کو ہر قسم کی جنگ کی دھمکی دی تھی اور اسرائیلی وزیر خارجہ اسرائیل کاٹز نے کہا تھا کہ حزب اللہ نے یہ حملہ کر کے تمام سرخ لکیریں عبور کر لیں۔ اور اسرائیل کا جواب اسی کے مطابق ہوگا۔دریں اثنا، اسرائیل کی سیکورٹی کابینہ نے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو اور وزیر دفاع یویو گیلنٹ کو مزید فوجی کارروائیوں کے وقت اور دائرہ کار کا تعین کرنے کا اختیار دیا ہے۔