اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)کمیٹیوں سے متعلق تو سب جانتے ہی ہیں اس میں ایک محلے یا دفتر کے دوست آپس میں ملکر ہر ماہ کچھ رقم جمع کرتے ہیں اور پھر باہم رضا مندی سے یہ فیصلہ کرتے ہیں کہ یہ رقم کس کو دی جائے
پاکستان میں ایک کمیٹی کا حالیہ دنوں میں سوشل میڈیا پر بہت چرچا ہے سیکڑوں خواتین کے مبینہ طور پر لاکھوں روپے ڈوب گئے ہیں۔
ایک خاتون کے حوالے سے دعوی کیا جارہا ہے کہ اس نے ایک سو سے زیادہ کمیٹیوں کے انتظام میں خلل ڈال دیا ہے اور اب وہ لوگوں کوپیسے واپس کرنے سے قاصر ہیں
خاتون نے سوشل میڈیا پر چلنے والی پوسٹ اپنے بارے میں ایک بیان میں تصدیق کی ہے کہ وہ فوری طور پر رقم ادا کرنے سے قاصر ہیں لیکن انہوں نے کہا کہ وہ پیسے دینے سے فرار نہیں ہو رہی ہیں وہ تمام لوگوں کو اپنے پیسے واپس کرنے کے لئے پرعزم ہیں۔
جب سے یہ واقعہ سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے کمیٹیوں کے حق اور مخالفت پر بحث جاری ہے کچھ کا کہنا ہے کہ کمیٹی کا نظام ٹھیک نہیں ہے کمیٹیاں نہیں ڈالنی چاہیے جبکہ بعض صارفین کہہ رہے ہیں کہ یہ پیسے بچانے کا بہترین طریقہ ہے
کمیٹی کے نظام کو انگریزی میں گھومنے والی بچت اور کریڈٹ ایسوسی ایشن کہا جاتا ہے
کمیٹی کا ایک اصول ہے کہ پہلی کمیٹی عام طور پر کسی ایسے شخص کو دی جاتی ہے جو یا تو کمیٹی کا منتظم ہے یا کوئی ایسا شخص جس کو فوری طور پر کسی بنیاد پر رقم کی ضرورت ہوتی ہے
کمیٹی کا فائدہ یہ ہے کہ اگر آپ کو فوری طور پر پیسے ضرورت ہوں توآپ کو مل جاتے ہیں اور اس میں اضافی رقم بھی نہیں دینی پڑتی
کمیٹی میں آپ کی رقم کبھی بھی اصل سے نہیں بڑھ رہی ہوتی ، بچت کے معاہدے میں رقم رکھنے یا کہیں اور سرمایہ کاری کرنے کے برعکس اس کا واحد فائدہ یہ ہے کہ آپ کو ایک ساتھ پیسہ مل جاتا ہے جو آپ عام طور پر جمع نہیں کرسکتے ہیں ۔
کمیٹی میں دھوکہ دہی کیسے ہوتی ہے
کمیٹی میں سب سے عام دھوکہ دہی یہ ہوسکتی ہے کہ کمیٹی کا منتظم تمام رقم جمع کرنے کے بعد کسی کو ادائیگی نہیں کرتا ہے اور جمع رقم کے ساتھ فرار ہوجاتا ہے۔
ہوسکتا ہے کہ آپ نے اس دھوکہ دہی کے بارے میں سنا ہو ، لیکن یہ عام طور پر سننے کو کم ملتا ہے کیونکہ کمیٹیوں نے عام طور پر ایسے لوگوں کو اکٹھا کیا جو ایک ساتھ بہت زیادہ قریب رہتے ہیں خاندانی یا دفتر اور پڑوس کے لوگ ہوتے ہیں اور ایک دوسرے کو جانتے ہیں
سوشل میڈیا کے دور میں اب بہت سارے لوگ بڑی کمیٹیوں کا انتظام کر رہے ہیں جس میں لاکھوں روپے تک پہنچ جاتے ہیں اور ممبروں کی
تعداد ہزاروں ہوتی ہے
یقینا جب بہت سارے لوگ جمع ہوتے ہیں تو کچھ لوگوں کی طرف سے رقم کی ادائیگی میں تاخیر سے پوری زنجیر متاثر ہوتی ہے
اس سلسلے میں مختلف لوگ سوشل میڈیا پر مخلوط خیالات کا اظہار کر رہے ہیں۔ ایک ماہر معاشیات نے ٹویٹر پر لکھا ہے کہ کمیٹیوں میں سرمایہ کاری کرنا فائدہ مند نہیں ہے۔
ایک صارف نے لکھا ہے کہ کمیٹیاں مالی یا انفرادی نقطہ نظر سے غیر موثر ہیں
اگر آپ بھی کمیٹی ڈالنے کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو سب سے پہلے جو کمیٹی کا منتظم ہے اس کے حوالے سے بخوبی جانچ پڑتال کرلیں کہ اس کا لین دین کے حوالے سے معاملہ کیسا ہے اسی طرح کمیٹی میں شامل دیگر ممبران کے حوالے سے بھی معلومات حاصل کرلیں تو یقینی طور پر آپ مالی نقصان سے بچ سکتے ہیں
کمیٹی ڈالنے سے پہلے منتظم اور کمیٹی ممبران کے بارے میں جاننا ضروری ہے ایسا نہ کرنے کی صورت میں آپ کو نقصان ہوسکتا ہے ۔