اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )زیادہ تر لوگ کان صاف کرنے کے لیے کاٹن بڈز، چمٹی، ہیئر پین اور ٹوتھ پک استعمال کرتے ہیں، جو کان کے پردے کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق جرنل آف اوٹولرینگولوجی (گردن اور دماغ کی سرجری) میں شائع ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق آپ کو اپنی انگلی سے چھوٹی چیز کان میں نہیں ڈالنی چاہیے۔
کاٹن بڈز، ہیئر پین، چابیاں اور ٹوتھ پک، اور بہت سی دوسری اشیاء کان کی میل کو دور کرنے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، جو کان کے پردے پھٹنے، خون بہنے اور سننے میں عارضی کمی کا سبب بن سکتی ہیں۔ ائیر ویکس ہمارے جسم کا ایک قدرتی مادہ ہے جو کان کی صحت اور حفاظت میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔ دھول ہمارے کان میں داخل ہوتی ہے اور ایئر ویکس میں بدل جاتی ہے، جو دھول کو مزید داخل ہونے سے روکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں
کان بجنے کا علاج ہلکی لیزر سے ممکن،حیرت انگیز کامیابی
جب ہم کوئی چیز بولتے یا چباتے ہیں تو کان کے اندر کی جلد پر کان کی موم آہستہ آہستہ پھسلتی ہے اور بیرونی سوراخ کی طرف بڑھ جاتی ہے، عموماً موم وہاں سوکھ جاتا ہے اور خود ہی باہر آجاتا ہے۔کان کے مسائل اس وقت پیدا ہوتے ہیں جب ہم اپنے کانوں کو صحیح طریقے سے صاف نہیں کرتے جس کے نتیجے میں ائیر ویکس کان کی نالی کو بلاک کر دیتا ہے جس سے سماعت کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔
نیشنل انسٹی ٹیوٹ آن ڈیفنس اینڈ کمیونیکیشن ڈس آرڈرز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر جیمز بٹی کہتے ہیں، "جب ہم کاٹن بڈ استعمال کرتے ہیں تو ہم کان میں موم ڈالتے ہیں، جو کان کے پردے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔”
یہ روئی کان کے ان حصوں پر چپک سکتی ہے جو خود صاف کرنے کے قابل نہیں ہیں۔ڈاکٹر جیمز کا کہنا ہے کہ کان کی زیادہ صفائی کرنا بھی کان کے لیے نقصان دہ ہے، اس لیے صرف کان کے بیرونی حصے کی صفائی ہی کافی ہے۔
کان کی موم بتی کا استعمال کان کے موم کو صاف کرنے کے لیے بھی کیا جاتا ہے، جو ایک لمبی، پتلی، جلتی ہوئی موم بتی کی طرح نظر آتی ہے جس کے ایک طرف سوراخ ہوتا ہے جسے کان کے موم کو ہٹانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ڈاکٹر جیمز کا کہنا ہے کہ اگرچہ ایئر کینڈلز کا استعمال کان کے لیے بہت سنگین خطرات کا باعث بن سکتا ہے، لیکن اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ایئر کینڈلز ایئر موم کو صاف کرنے میں مدد کرتی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ کان کی صفائی کے لیے گھریلو ٹوٹکے کارآمد نہیں ہوتے، کیونکہ کان کی موم سخت ہوتی ہے، بہت سے لوگ کان کی صفائی کے لیے ایئر ڈراپس استعمال کرتے ہیں۔یہ ہوا کے قطرے کان کے موم کو اس قدر نرم کر دیتے ہیں کہ وہ خود ہی کان سے باہر آجاتا ہے۔تاہم ڈاکٹر جیمز کا کہنا ہے کہ ایئر ڈراپس کان کے لیے محفوظ نہیں ہیں، کچھ ایئر ڈراپس کارآمد ثابت ہوتے ہیں لیکن بعض اوقات جلد میں جلن کا باعث بھی بن سکتے ہیں۔اگر آپ خود کان کے موم کو صاف کرنے کے لیے گھریلو علاج نہیں کر سکتے ہیں، تو بہتر ہے کہ ڈاکٹر سے رجوع کریں۔کان کے موم کو صاف کرنے میں کچھ گھریلو علاج کارآمد ثابت ہو سکتے ہیں، جن میں سے کچھ یہ ہیں:
اگر آپ ائر ویکس کو نرم کرنے کے لیے زیتون کا تیل استعمال کرنا چاہتے ہیں تو بہتر ہے کہ تیل کو ہلکا سا گرم کریں۔کان میں تیل ڈالتے وقت تیل کو اندر جانے دینے کے لیے کروٹ کے ساتھ لیٹ جائیں۔ تیل کا درجہ حرارت آپ کے جسم کے درجہ حرارت سے زیادہ نہیں ہونا چاہیے۔ تیل کو گرم کرنے کے لیے کبھی بھی مائیکرو ویو کا استعمال نہ کریں اور تیل کو کان میں ڈالنے سے پہلے ہمیشہ اس کا درجہ حرارت چیک کریں۔
کچھ لوگ پانی کی مدد سے کان کے موم کو بھی صاف کرتے ہیں، لیکن اس کے لیے سرنگ کا استعمال کیا جاتا ہے، جب آپ ڈاکٹر کے پاس جاتے ہیں تو ڈاکٹر بھی یہی طریقہ اختیار کرتا ہے، تاہم گھر میں اس طریقہ کو استعمال کرنے میں احتیاط کریں۔ اس طریقہ کار میں، پانی کے اسپرے کو سرنج کے ذریعے کان کے اندر کی نالیوں میں داخل کیا جاتا ہے، یہ عمل کچھ لوگوں کے لیے تکلیف دہ ہے اور کان کے پردے کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
مذکورہ مضمون طبی جرائد میں شائع ہونے والی تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس سلسلے میں اپنے معالج سے ضرور مشورہ کریں۔