اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ عدالتی اصلاحات پیپلز پارٹی کا دیرینہ موقف اور مطالبہ ہے، عدالتی نظام کو درست کرنے کے لیے آئینی عدالت ضروری ہے۔.
بلاول بھٹو زرداری نے ملک بھر میں وکلاء کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء ہمیشہ آمروں کے خلاف لڑتے رہے اور جدوجہد کے نتیجے میں مشرف کی آمریت کو شکست دی۔. بلاول بھٹو نے کہا کہ محترمہ شہید کہتی تھیں کہ اگر جج جلوس نکالنا چاہتے ہیں تو باقاعدہ پارٹی بنائیں۔.
چیئرمین پی پی نے کہا کہ پی پی پی نے چارٹر آف ڈیموکریسی پر دستخط کیے، آئینی عدالت کا مینڈیٹ آئینی معاملات کی تشریح ہو گا، ججوں کی تقرری کا نظام 18ویں ترمیم کے ذریعے وضع کیا گیا
بلاول بھٹو نے کہا کہ افتخار چوہدری کے بعد یہ روایت بن گئی ہے کہ اگر آپ کا تعلق ہے تو آپ جج بنیں گے ورنہ آپ جا کر عدلیہ میں جائیں گے، ججوں کی تقرری کے عمل میں شفافیت بے نظیر بھٹو کا مطالبہ تھا۔.
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کہا گیا ہے کہ ججوں کی تقرری چیف جسٹس کی مرضی سے کی جائے گی۔ درست کیا جائے. بلاول بھٹو نے کہا کہ نواز شریف کو بتایا گیا تھا کہ 58 ٹوبی کا غلط استعمال کیا جائے گا اور پھر وہ خود بھی اس کا شکار ہو گئے۔.
انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت تک پیچھے نہیں ہٹیں گے جب تک کہ چارٹر آف ڈیموکریسی کے تحت وعدے کے مطابق ترمیم نہیں کی جاتی۔.
بلاول بھٹو نے کہا کہ وکلاء جانتے ہیں کہ انصاف فراہم کرنے میں کتنی مشکلات ہیں، شخصیت کے بجائے عوام کے حق میں نعرے لگائے جائیں، میں جانتا ہوں کہ وکلاء کو مختلف سیاسی جماعتیں استعمال کریں گی۔.
چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اگر ہمیں ہائی کورٹ، سپریم کورٹ، پارلیمنٹ سمیت سڑکوں پر لڑنا پڑا تو ہم چارٹر آف ڈیموکریسی میں کیے گئے وعدے کو پورا کریں گے، وکلاء تیار ہوں گے، ہم جدوجہد کریں گے۔.
46