< >
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)تحریک انصاف کے مرکزی سیکرٹری جنرل اسد عمر نے توہین عدالت کیس میں عدالت سے غیر مشروط معافی مانگ لی جسے قبول کر لیا گیا۔
لاہور ہائی کورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس جواد حسن نے آزادی مارچ میں عدلیہ مخالف تقاریر کے معاملے پر اسد عمر کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت کی۔ اسد عمر کی تقریر کا سکرپٹ بھی عدالت میں پیش کیا گیا
سماعت کے دوران اسد عمر کا کہنا تھا کہ اپنی بات پر غیر مشروط معافی مانگتا ہوں اور کیس کی پیروی نہیں کرنا چاہتا، جس پر عدالت نے کہا کہ اچھا ہوا کہ معافی مانگ کر کیس ختم کر دیا۔
مزید پڑھیں
اسد عمر کو توہین عدالت کا نوٹس ،7دسمبر کوطلب
جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیئے کہ آزادی مارچ کے راستوں کو روکنے کا معاملہ اب ختم ہو گیا اور مارچ پرامن طریقے سے گزرا، عدالت کا کام غیر قانونی اقدام کو روکنا تھا اور مارچ پرامن رہا جب کہ پرامن احتجاج ہر کسی کا بنیادی حق ہے۔
جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیے کہ سڑکوں کی بندش سے متعلق باضابطہ فیصلہ جاری کریں گے جو مستقبل کے لیے گائیڈ لائن ہو گا، روڈ بند کرنے کی درخواستوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا جائے گا اور اس فیصلے کے ساتھ ہی یہ تمام درخواستیں بھی نمٹائی جائیں گی اس موقع پر عدالت نے کہا کہ ہم غیر مشروط معافی سے مطمئن ہیں۔