اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) کورونا کا معمولی انفیکشن قلبی صحت پر طویل مدتی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔
ایک تحقیق میں، برطانیہ کی یونیورسٹی آف پورٹسماؤتھ کے سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے کووِڈ سے پہلے اور بعد میں شریانوں کی سختی کا موازنہ کیا۔اس تحقیق سے پتا چلا ہے کہ جن لوگوں کو ہلکے کووِڈ کی تشخیص ہوئی تھی ان میں انفیکشن کے دو سے تین ماہ بعد شریانوں اور مرکزی قلبی افعال خراب ہو گئے تھے۔
کلینیکل میڈیسن جریدے میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کووِڈ کے نقصانات میں شریانوں کا سخت ہونا اور ناکارہ ہونا شامل ہے جو کہ امراضِ قلب کا باعث بن سکتا ہے۔پورٹسماؤتھ یونیورسٹی سے مطالعے کی شریک مصنف ڈاکٹر ماریہ پیرسو نے کہا کہ محققین دل کی خراب صحت دیکھ کر حیران رہ گئے، جو کووِڈ انفیکشن کے بعد مزید بگڑ گئی۔
یہ بھی پڑھیں
غذائیں جو خواتین کو امراض قلب سے محفوظ رکھ سکتی ہیں
انہوں نے کہا کہ عام طور پر یہ توقع کی جاتی ہے کہ انفیکشن کے بعد سوزش کم ہو جائے گی اور جسم کے تمام عمل معمول پر آجائیں گے۔انہوں نے کہا کہ مزید تحقیق کے بغیر، محققین صرف قیاس آرائیاں کر سکتے ہیں، لیکن بڑھتے ہوئے شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ یہ CoVID-19 کے ذریعے فعال ہونے والے خود کار قوت مدافعت کے عمل کی وجہ سے ہوتا ہے جس کے نتیجے میں شریانوں کو نقصان ہوتا ہے۔