اردو ورلڈ ( ویب نیوز)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے بھارت میں مسلمانوں کے لیے زمین تنگ کر دی۔
اطلاعات کے مطابق ریاست اتراکھنڈ کے شہر ہلدوانی میں مسلمانوں کو بے دخل کرنے کی تیاریاں کی گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے مسلم آبادی والے علاقوں میں 4000 سے زیادہ مکانات پر بلڈوزر چلانے کا حکم دیا ہے۔ اور جانبدارانہ رویہ دکھاتے ہوئے مسلمانوں کے مکانات کو مسمار کرنے کا حکم دیا۔
عدالت کے یکطرفہ فیصلے کے خلاف اتراکھنڈ کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، تقریباً 100 سال سے مسلم آبادی اس حصے میں رہ رہی ہے، شدید سردی کے موسم میں ہزاروں مسلمان خاندان بے گھر ہو جائیں گے۔
مودی حکومت کے اقتدارمیں آنے سے اب تک مسلمانوں کا جینا محال کردیا گیا ہے اور آئے روز مسلمانوں پر ظلم کیا جارہا ہے اور خاص کر مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کا سانس لینا محال ہوچکا ہے
مودی حکومت اور بی جے پی کے خلاف مسلمان روزانہ مظاہرے کرتے ہیں لیکن عالمی برادری کی طرف سے کوئی نوٹس نہیں لیا گیا مسلمانوں پر مظالم کے پہاڑ توڑے جارہے ہیں
عالمی برادری اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو صورتحال کا نوٹس لیکر بھارتی حکومت کو لگا م ڈالنا ہوگی۔