عدالتیں رکاوٹ نہیں بن سکتیں،ڈینیئل سمتھ کا آزادی ریفرنڈم پر دوٹوک مؤقف

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)البرٹا کی پریمیئر ڈینیئل سمتھ کا کہنا ہے کہ صوبے کی آزادی (آزادی ریفرنڈم) کے خواہشمند افراد کے راستے میں عدالتوں جیسے ’’گیٹ کیپرز‘‘ نہیں ہونے چاہئیں۔ریڈیو شو میں گفتگو کرتے ہوئے اُن سے پہلی بار آزادی کے سوال پر رائے لی گئی، کیونکہ ان کی حکومت نے حال ہی میں ایسی قانون سازی تجویز کی ہے جس کے بعد صوبے کو کینیڈا سے الگ کرنے کے لیے ریفرنڈم کے معاملے پر جاری عدالت کا مقدمہ رک گیا ہے۔

سمتھ نے کہا کہ نئے قانون کے تحت وزیرِ انصاف مکی ایمری کو ریفرنڈم سوالات کی منظوری میں ’’نرمی‘‘ اختیار کرنے کا اختیار دینا جمہوریت کے اصولوں کو مضبوط کرتا ہے۔ان کے بقول، ’’چیف الیکٹورل آفیسر ہو یا عدالت، وہ صرف اُن سوالات کو منظور کرتے ہیں جو انہیں پسند ہوں، اور جو نہ پسند ہوں اُنہیں روکے رکھتے ہیں۔ یہ جمہوریت نہیں ہے۔‘‘

سمتھ کا یہ بیان ایک دن بعد سامنے آیا جب البرٹا کے جج کولن فیزبی نے کہا کہ آزادی کے حوالے سے ریفرنڈم کا سوال آئین، فرسٹ نیشنز کے معاہدوں اور موجودہ صوبائی ریفرنڈم قانون کے خلاف ہے۔

یہ بھی پڑھیں:یونائیٹڈ کنزرویٹو پارٹی کوکسی صورت علیحدگی پسندجماعت قرار نہیں دیا جا سکتا،ڈینیئل اسمتھ

یہ معاملہ اس گرمیوں میں چیف الیکٹورل آفیسر گورڈن میک کلور نے عدالت کو بھیجا تھا۔ اُس وقت انہوں نے کہا تھا کہ وہ صرف اپنے لیے طے شدہ قواعد پر عمل کر رہے ہیں، لیکن سمتھ کی حکومت نے اُن پر ’’سرخ فیتہ‘‘ پیدا کرنے کا الزام لگایا۔

جج فیزبی نے جمعے کو اپنے فیصلے میں کہا کہ یو سی پی حکومت کی جانب سے کھیل کے دوران قوانین بدلنے کی کوشش غیرجمہوری ہے اور انصاف کے نظام کو نقصان پہنچاتی ہے۔سمتھ نے ہفتے کو کہا کہ عوام کی جانب سے شروع کیے گئے ریفرنڈم کے لیے ’’گیٹ کیپرز کی بھرمار‘‘ کبھی مقصد نہیں تھی۔

یو سی پی کا جمعرات کو پیش کیا گیا نیا بل اگر قانون بن جاتا ہے تو فیزبی کا فیصلہ غیرموثر ہو جائے گا۔اس قانون سازی کے تحت علیحدگی کی حامی تنظیم "البرٹا پراسپرٹی پروجیکٹ” کو دستخط جمع کرنے کے لیے دوبارہ درخواست دینے کی اجازت بھی مل جائے گی۔

وزیرِ انصاف ایمری نے کہا کہ ان کا بل ایک ’’ری سیٹ‘‘ فراہم کرتا ہے، اور حکومت نہیں چاہتی کہ عدالتیں براہِ راست جمہوریت میں رکاوٹ بنیں۔ان کے مطابق، ’’اگر آزادی کے خواہشمند سمجھتے ہیں کہ عوام ان کی حمایت کرتے ہیں تو یہ ان کے لیے اسے ثابت کرنے کا موقع ہے۔‘‘

کئی ماہ سے سمتھ کہہ رہی ہیں کہ وہ متحدہ کینیڈا کے اندر ایک خودمختار (سوورن) البرٹا کی حمایت کرتی ہیں۔وہ کھل کر صوبے کو وفاق سے الگ کرنے کی حمایت نہیں کر رہیں، حالانکہ ان کی پارٹی میں بہت سے لوگ یہ چاہتے ہیں۔

حکومت کا یہ نیا بل عدالتوں کے خلاف یو سی پی کے اقدامات کا ایک اور اضافہ ہے۔ پارٹی کا موقف ہے کہ غیر منتخب جج اپنی حدود سے تجاوز کر رہے ہیں اور انہیں روکنے کی ضرورت ہے۔

سمتھ کی حکومت نے اس موسمِ خزاں میں چار مرتبہ آئین کی نان اسٹینڈنگ شق استعمال کی تاکہ مختلف قوانین کو عدالتی چیلنجز سے بچایا جا سکے۔اسی شق کے ذریعے صوبے بھر کے اساتذہ کو ہڑتال سے واپس کام پر لایا گیا اور اُن پر وہ تنخواہی معاہدہ نافذ کیا گیا جسے اساتذہ نے مسترد کر دیا تھا۔

یہی وجہ ہے کہ حکومت کے بہت سے ارکان کے خلاف بڑے پیمانے پر ریکال درخواستیں دائر کی جا رہی ہیں۔

چیف الیکٹورل آفیسر میک کلور کے مطابق اب تک 21 ریکال درخواستیں منظور کی جا چکی ہیں — جن میں ایک اپوزیشن این ڈی پی کے رکن کے خلاف بھی ہے۔
یہ تعداد صوبے کے تقریباً ایک چوتھائی منتخب ارکان کے برابر ہے، اور ان ریکال مہمات پر 6.7 ملین ڈالر خرچ ہونے کی توقع ہے۔

یو سی پی نے نان اسٹینڈنگ شق کا استعمال ٹرانس جینڈر افراد سے متعلق تین قوانین کے ممکنہ اور موجودہ عدالتی چیلنجز کو روکنے کے لیے بھی کیا۔
ان قوانین کے تحت ٹرانس جینڈر لڑکیوں کے لیے جینڈر افرمیشن کے طبی علاج کی اجازت ختم کر دی گئی ہے، انہیں خواتین کے کھیلوں میں حصہ لینے سے روکا گیا ہے، اور اسکول میں نام یا ضمیر تبدیل کرنے کے لیے والدین کی اجازت لازمی قرار دی گئی ہے

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔

    📰 اقوامِ متحدہ سے تازہ ترین اردو خبریں